بیلا حدید بھی حجاب کی حمایت میں بول پڑیں، بھارت اور دیگر ممالک پر سخت تنقید

Feb 19, 2022 | 18:26:PM

(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا کی مشہور شخخصیات کی جانب سے حجاب کی حمایت کے بعد امریکی سپر ماڈل بیلا حدید نے عوامی مقامات پر حجاب پر پابندی عائد کرنے پر بھارت اور دیگر کئی ممالک کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کا حوالہ دیتے ہوئے بیلانے اسے مسلم خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک قرار دیا۔ بیلا نے کئی ممالک میں عوامی مقامات پر پابندی کے خلاف مظاہروں پر اہم عالمی خبروں کی تصاویر پوسٹ کیں ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنے ایک پیغام میں بیلا حدید نے کہا ہے کہ میں فرانس، ہندوستان، کیوبیک، بیلجیئم اور دنیا کے دیگر ممالک سے درخواست کرتی ہوں جو مسلم خواتین کے ساتھ مختلف طریقوں سے امتیازی سلوک کرتے ہیں،اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کریں، انہوں نے کہا خواتین کو یہ بتانا آپ کا کام نہیں ہے کہ انہیں کیا پہننا چاہیے یا  کیانہیں، خاص طور پر جب بات ایمان اور سلامتی کی ہو۔ بیلا نے کہا یہ آپ کا کام نہیں ہے کہ خواتین کو بتائیں کہ وہ کیا پڑھ سکتی ہیں،یا کون سے کھیل کھیل سکتی ہیں، خاص طور پر جب یہ ان کے عقیدے اور سلامتی سے متعلق ہو۔  

بیلا نے کہافرانس میں حجابی خواتین کو سکول جانے، کھیل کھیلنے، تیراکی کرنے، یہاں تک کہ اپنی شناختی تصویر کھینچنے کی بھی اجازت ہے،لیکن حجاب پہننے کی اجازت  نہیں ہے، آپ یہاں سول ورکر نہیں  ہوسکتے یا حجاب پہن کر ہسپتالوں میں کام نہیں کر سکتے۔ انہوں نے اس اقدام کو خواتین کے واسطے تعصب اور مذہب سے زیادہ مردوں کے تکبر سے بھرپور قرار دیا۔اکثر یونیورسٹیوں میں انٹرن شپ حاصل کرنے کا واحد طریقہ حجاب کو ہٹانا ہے۔ یہ مضحکہ خیز ہے اور واقعی یہ ظاہر کرتا ہے کہ دنیا اس کے بارے میں جانے بغیر کتنی اسلامو فوبک ہے۔ماڈل نے کہاجیسا کہ میرے دوست تکوابنتالی نے مجھے بتایا کہ آپ جانتے ہیں، یہ اسلامو فوبیا ہے، یہ خالص جنس پرستی اور بدتمیزی ہے۔ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ یہ کس ملک میں ہو رہا ہے۔ مرد  ہمیشہ عورت پر   قابو رکھنا چاہتے ہیں کہ عورت کیا پہنے اور  کیاکرے ۔ اسے روکنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سرکاری سکولوں میں12,430 جدید ترین کلاس رومز شروع

مزیدخبریں