ہونہار پاکستانی نوجوانوں کا کارنامہ،پانی میں مضر جرثوموں کی شناخت کرنیوالا پورٹیبل مائیکرواسکوپ بنا لیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک) ہونہار پاکستانی نوجوانوں کی ٹیم نے مصنوعی ذہانت استعمال کرتے ہوئے پانی میں مضر جرثوموں کی شناخت کرنے والا پورٹیبل مائیکرواسکوپ تیار کر لیا۔
ایرانی ٹی وی کی ویب رپورٹ کے مطابق تھری ڈی پرنٹر سے تیار کئے جانے والے پورٹیبل مائیکرواسکوپ کو سمارٹ فون سے منسلک کرکے خصوصی ایپلیکیشن کے ذریعے استعمال کیا جاسکتا ہے جس سے مضر جرثوموں کی منٹوں میں شناخت اور آلودہ پانی پینے سے پھیلنے والے امراض کی روک تھام ممکن ہوسکے گی۔ رپورٹ کے مطابق مہران یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے طالب علم حمزہ بھٹو نے اپنی ٹیم کے ہمراہ غیرمحفوظ پانی سے پھیلنے والی بیماریوں اور اموات پر قابو پانے کے لئے ایک انقلابی طریقہ ایجاد کیا ہے۔یہ نظام ایک سستے پورٹیبل مائیکرو اسکوپ اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے ڈیٹا کا تجزیہ کرنیوالی موبائل ایپلیکیشن پر مشتمل ہے جو رئیل ٹائم بنیادوں پر ڈیٹا کے تجزیہ کی صلاحیت رکھتی ہے۔حمزہ بھٹو کی ٹیم کے تیار کردہ پورٹیبل مائیکرو اسکوپ سے لئے جانیوالے نمونوں کے 80 فیصد تک درست نتائج ملے ہیں اور اگر اس ایپلیکیشن کو اگر جدید مائیکرو اسکوپس سے منسلک کیا جائے تو 90 فیصد یا اس سے زائد شرح تک درست نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔اپنی مدد آپ کے تحت نوجوانوں اس ایپلیکیشن کی تیاری پر 80 ہزار روپے خرچ کئے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں حجاب تنازعہ، کہیں مسلمان طالبات کو اجازت،کہیں مقدمے درج