(24 نیوز) امریکی سرمایہ کار جارج سوروس نے نریندر مودی کی فسطائیت کو آئینہ دکھا دیا۔
سوروس نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں مودی کے غیر اخلاقی طرز حکومت پر بیان دیا۔ سوروس کا کہنا تھا کہ مودی کے قریبی ساتھی گوتم اڈانی کی کرپشن کے بعد مودی کا وفاقی حکومت پر کنٹرول مشکل ہو جائے گا، مودی ابھی تک اڈانی کے کیس میں خاموش ہے لیکن اسے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو جواب دینا پڑے گا۔
سوروس نے بیان بھارت میں جاری اقلیت مخالف مظالم کے تناظر میں دیا۔
یاد رہے کہ جارج سوروس نے 2020ء میں بھی نریندر مودی پر سخت تنقید کی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ سب سے بڑا اور خوفناک دھچکا انڈیا میں لگا ہے جہاں جمہوری طریقے سے منتخب نریندر مودی ایک ہندو قوم پرست مملکت قائم کر رہے ہیں۔
جارج سوروس نے کہا تھا کہ مودی نے مسلم آبادی والے مقبوضہ کشمیر کو اجتماعی طور پر معتوب کر رکھا ہے اور جو ملک کے لاکھوں مسلمانوں کو ان کی شہریت سے محروم کرنے کی طرف گامزن ہیں۔
جارج سوروس کون ہیں؟
جارج سوروس دوسری جنگ عظیم سے قبل کے مشرقی یورپ کے ملک ہنگری میں پیدا ہوئے۔ وہ ان یہودیوں میں سے ہیں جو ہولوکاسٹ اور کیمونسٹ حکومت سے جان بچا کر نکلنے میں کامیاب ہوئے۔
وہ 40 سال سے زائد سے دنیا کے 120 ملکوں میں فلاحی کام کرنے والی تنظیم اوپن سوسائٹی فاونڈیشنز کے سربراہ ہیں۔