پاکستانی فلموں کے نامورکریکٹرایکٹر آغاطالش:بچھڑے27 برس بیت گئے

400سے زائد فلموں میں یادگارکرداراداکئے، فلم شہیدنے شُہرت کی بلندیوں پر پہنچایا

Feb 19, 2025 | 10:49:AM
پاکستانی فلموں کے نامورکریکٹرایکٹر آغاطالش:بچھڑے27 برس بیت گئے
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)پاکستان فلم انڈسٹری کے نامور کریکٹر ایکٹر آغا طالش کومداحوں سے بچھڑے 27 برس بیت گئے، مگر ان کی اداکاری مداحوں کو آج بھی یاد ہے۔

 پاکستان فلم انڈسٹری میں اکیڈمی کا درجہ رکھنے والے آغاطالش کا اصل نام آغا علی عباس قزلباش تھا ،10 نومبر 1923ءکو لدھیانہ میں پیداہوئے،ان کے والد پولیس میں ملازم تھے اورانہیں والد کی ملازمت کے دوران مختلف شہروں میں جانے اوررہنے کے مواقع ملے تھے،انہی شہروں میں ایک مَتھرا بھی تھاجہاں آغا طالش جس سکول میں پڑھتے تھے وہاں سٹیج ڈرامے باقاعدگی سے ہوتے تھے جس کی وجہ سے انہیں اسٹیج ڈراموں میں اداکاری کا موقع ملتا رہا اور20سال کی عمرکوپہنچنے پر انہوں نے باقاعدہ اداکار بننے کا فیصلہ کرلیاتھا۔

والد کے انتقال کے بعدانہوں نے اپنے خواب کی تکمیل کے لئے ممبئی کی فلم نگری کا رُخ کیا،وہاں فلم اسٹوڈیوز کے چکر لگائے لیکن کسی نے انہیں اندر داخل نہ ہونے دیاتاہم انہوں نے ہمت نہ ہاری اورنیشنل سنے اسٹوڈیو میں بطور آرٹسٹ ملازمت کرلی۔

معروف شاعر ساحر لدھیانوی نے انہیں ادیب وافسانہ نگار کرشن چندر سے متعارف کرایااور کرشن چندرآغاطالش سے اس قدر متاثر ہوئے کہ انہوں نے اپنی لکھی ہوئی فلم”سرائے سے باہر“میں انہیں کاسٹ کرلیا جو ان کی پہلی فلم ثابت ہوئی۔

تقسیم ہند کے بعد آغا طالش ہجرت کرکے  پاکستان آگئے،پہلے پشاور اور پھر لاہور میں سکونت اختیار کرلی، پشاور ریڈیو سے بھی وہ کچھ عرصہ منسلک رہے تھے۔

لاہور میں آغاطالش کی پہلی پنجابی فلم”نتھ“ تھی جس کے بعد فلم”جبرو“ میں ولن کا کردار ادا کیا جو کامیاب رہالیکن انہیں اصل شُہرت فلم ”7 لاکھ “ سے ملی،1962 ءمیں بننے اورریلیزہونے والی فلم”شہید“ نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچادیا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستانی اداکارہ ہانیہ، بھارتی گلوکار دلجیت کی ایک جیسی انسٹا سٹوری پر مداح حیران

آغاطالش نےلگ بھگ 40برس سے زائدعرصے تک فلمی دُنیامیں اپنی خدمات پیش کیں اورمجموعی طور پر 400سے زائد فلموں میں کام کیا۔ان کی یاد گار فلموں کی ایک طویل فہرست ہے جن میں فرنگی، شہید،نیند، زرقا، عجب خاں، لاکھوں میں ایک، بہاریں پھر بھی آئیں گی،کٹہرا، تیرے عشق نچایا، امراﺅ جان ادا،دھی رانی، جبرو،نتھ ،جھیل کنارے،دربارحبیب،سات لاکھ،باغی اورسہیلی شامل ہیں۔

آغاطالش نے سات فلموں میں بہترین اداکاری پر نگار ایوارڈ بھی حاصل کیے تھے۔یہ نامور اداکار19 فروری 1998ءکو انتقال کرگئے تھے۔