معاشرے میں مردوں کو رونے کا موقع نہیں ملتا:محسن عباس حیدر

رونے کے لیے صرف باتھ رومز اور گاڑیاں بچتی ہیں،بیٹی، والدہ اور والد کی وفات کے ذکر پر آبدیدہ

Feb 19, 2025 | 13:56:PM
معاشرے میں مردوں کو رونے کا موقع نہیں ملتا:محسن عباس حیدر
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)معروف اداکار،گلوکار، میوزک کمپوزر اورمیزبان محسن عباس حیدر نے معاشرے کی جانب سے مردوں کے رونے پر لگائی گئی پابندی پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔

محسن عباس حیدر نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی کے مارننگ شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے مردوں پر نظر نہ آنے والے معاشرتی دباؤ‘ کے موضوع پر کھل کرگفتگو کی۔

محسن عباس حیدرنے کہا کہ مردوں کو اتنا مضبوط اور بہادر سمجھ لیا گیا ہے کہ ہمیں رونے کا موقع ہی نہیں دیا جاتا، مردوں کے پاس رونے کے لیے صرف باتھ رومز اور ٹریفک میں پھنسی گاڑیاں بچتی ہیں جہاں وہ رو کر اپنے دل کا بوجھ ہلکا کر سکتے ہیں۔

اداکار نے اپنی بیٹی، والدہ اور حال ہی میں والد کی وفات پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے ان اموات کے بعد رونے کا موقع ہی نہیں ملا، گھر میں اگر مرگ ہو جائے تو جہاں خواتین بین ڈال رہی ہوتی ہیں وہیں مرد یہ سوچ رہا ہوتا ہے کہ دریاں، دیگیں کہاں سے آئیں گی یا قبر کا انتظام کیسے کرنا ہے۔

اداکار نے بتایا کہ بیٹی کی وفات پر مجھے پہلے قانونی اور کاغذی کارروائی مکمل کرنے کے لیے کہا گیا، اس دوران میری اہلیہ رو رہی تھیں اور میں دیگر کاموں میں مصروف تھا، مجھے کھل کر رونےکا موقع ہی نہیں ملا، والدہ نے میرے ہاتھوں میں دم توڑا جس کی وجہ سے میں شدید ڈپریشن میں چلا گیا تھا،والدہ کے انتقال کے بعد میں رات 2 بجے اٹھ کر قبرستان چلا جاتا تھا اور ان کی قبر پر روتا تھا۔

مارننگ شو کے دوران محسن عباس حیدر ہارٹ اٹیک کے سبب ہونے والی اپنے والد کی موت کو یاد کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے اوران پر کپکپی طاری ہو گئی،انہوں نے غم میں ڈوبی آوازمیں کہا کہ مردوں کو رونے کا موقع تک نہیں ملتا، مرد فوراً جنازے و تدفین کے انتظامات میں لگ جاتا ہے،والد کے انتقال کے بعد مجھے جب گھر کی سربراہی سونپی گئی تو میں لڑکپن سے براہِ راست بوڑھا ہو گیا، میں جوان ہوا ہی نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:اداکارہ میرا کیساتھ اسکینڈل سامنے آئے توبرا نہیں لگے گا:شاہد

محسن عباس حیدر نے مرد پر نظر نہ آنے والے معاشرتی دباؤ سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ سماج میں مرد کو مضبوط اور بہادر سمجھا جاتا ہے، انہیں رونے اور پریشانی میں پُرسکون رہنے کا موقع تک نہیں ملتا۔