کیوں نہ وزیر اعظم اور وفاقی کابینہ کو جرمانہ کیا جائے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ

Jan 19, 2021 | 13:02:PM

 (24نیوز)اسلام آبادہائی کورٹ نے 5 سال سے لاپتہ شہری کی عدم بازیابی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ آئین کے تحت چلنے والے معاشرے میں جبری گمشدگی کسی صورت برداشت نہیں، 2015 سے اب تک کے وزرائے اعظم اور وفاقی کابینہ کو بڑا جرمانہ عائد کرنے کا عندیہ بھی  دے دیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے اسلام آباد سے  5 سال قبل لاپتہ ہونے والے شہری عمران خان کی عدم بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کی، شہری کی  عدم بازیابی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئےڈپٹی اٹارنی جنرل سے مکالمے کے دوران ریمارکس دیئے شہریوں کی سیکورٹی اور تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، جے آئی ٹی نے اسے جبری گمشدگی کا کیس قرار دیا ہے، اس لئے کسی پر تو ذمہ داری عائد کرنا پڑے گی، یہ نہ کہیں کہ ریاست کچھ نہیں کر سکتی، بھلے اسے لائیو اسٹاک والوں نے اٹھایا ہو لیکن پتہ تو چلے لاپتہ ہونے والا کہاں پر ہے، آئین کے تحت چلنے والے معاشرے میں جبری گمشدگی کسی صورت برداشت نہیں، وفاقی حکومت ذمہ دار ہے تو کیوں نا وزیر اعظم اور وفاقی کابینہ کو جرمانہ کیا جائے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے    2015 سے اب تک کے وزرائے اعظم اور وفاقی کابینہ کو بڑا جرمانہ عائد کرنے کا عندیہ دے دیا۔بعدازاں اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کو عدالتی معاونت کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 3 ہفتوں کے لئے ملتوی کردی گئی۔

مزیدخبریں