(24نیوز)اسپائنل کارڈ متاثر ہونے سے معذور ہونے والے چوہے میں جینیاتی انجینئرنگ سے تیار پروٹین منتقل کرکے اسے دوبارہ دوڑنے بھاگنے کے قابل بنادیا ہے، اوپر کی تصویر میں معذور اور نیچے کی تصویر میں علاج کے بعد چوہے کو دیکھا جاسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لائپزگ، جرمنی: جرمنی کے سائنسدانوں نے انجینئرشدہ پروٹین سے ایک معذور چوہے کو دوبارہ چلنے پھرنے کے قابل بنایا ۔ یہ چوہا حرام مغز پر چوٹ لگنے کے بعد چلنے پھرنے سے مکمل طور پر قاصر تھا کیونکہ اعصابی نظام مکمل طور پر تباہ ہوچکا تھا۔اس کے لیے خاص طور پر اعصابی سگنل دینے والا ’ڈیزائنر‘ پروٹین بنایا گیا اور اسے جانور کے دماغ میں ٹیکے سے ڈالا گیا۔ اس طرح چوہے کے بعض اعصاب بننے لگے اور پروٹین سازی کا عمل شروع ہونے لگا۔
واضح رہے جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ حرام مغز(اسپائنل کورڈ) کے متاثرہونے یا چوٹ لگنے سے اعضا تک نیورون یا سگنل جانے کا سلسلہ بند ہوجاتا ہے۔ دماغ اور پٹھوں کا رابطہ کٹ جاتا ہے اور اکثرمرتبہ نچلا دھڑ ناکارہ ہوجاتا ہے۔ پروٹین تھراپی سے قبل حرام مغز کو برقی طور پر سرگرم کرکے اعضا تک سگنل پہنچائے جاسکتے تھے۔ معذور ہوجانے والے کتوں میں ناک کے اعصابی خلیات منتقل کرنے سے بھی کچھ بہتری ہوئی ہے۔
جرمنی کی روہریونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ہائپرانٹرلیکون6 (ایچ آئی ایل 6) نامی پروٹین کے بدولت اعصاب کے کناروں یعنی ایکزون کو درست کرنے کا بیڑا اٹھایا۔ یہ قدرتی پیپٹائڈ کا مصنوعی ورژن ہے جو خلیات کی ازسرِنو پیدا بھی کرتا ہے۔ اس کے لیے جدید جینیاتی انجینیئرنگ کو استعمال کیا گیا ہے۔
پھر ایچ آئی ایل 6 ایک ایسے چوہے کولگائی گئی جس کا اعصابی نظام اور حرام مغز پورا تباہ ہوچکا تھا جس سے دونوں ٹانگیں ناکارہ ہوچکی تھیں۔ ایچ آئی ایل 6 کو کو سینسرومیٹر کارٹیکس میں ڈالا گیا تھا۔ اس کے بعد جسم ازخود اسے بنانے لگا اور صرف ایک انجکشن سے ہی چوہا چلنے لگا لیکن اس کی دوسری ٹانگ بحال ہونے میں کچھ وقت لگا۔
تاہم اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے ۔ اگرچہ چوہوں پر کئے گئے کئی تجربات کا اطلاق انسانوں پر ہوسکتا ہے لیکن پھر بھی انسانوں پر اس کے علاج میں بہت وقت لگ سکتا ہے۔
اس کے لیے خاص طور پر اعصابی سگنل دینے والا ’ڈیزائنر‘ پروٹین بنایا گیا اور اسے جانور کے دماغ میں ٹیکے سے ڈالا گیا۔ اس طرح چوہے کے بعض اعصاب بننے لگے اور پروٹین سازی کا عمل شروع ہونے لگا۔
ہم جانتے ہیں کہ حرام مغز(اسپائنل کورڈ) کے متاثرہونے یا چوٹ لگنے سے اعضا تک نیورون یا سگنل جانے کا سلسلہ بند ہوجاتا ہے۔ دماغ اور پٹھوں کا رابطہ کٹ جاتا ہے اور اکثرمرتبہ نچلا دھڑ ناکارہ ہوجاتا ہے۔ پروٹین تھراپی سے قبل حرام مغز کو برقی طور پر سرگرم کرکے اعضا تک سگنل پہنچائے جاسکتے تھے۔ معذور ہوجانے والے کتوں میں ناک کے اعصابی خلیات منتقل کرنے سے بھی کچھ بہتری ہوئی ہے۔
جرمنی کی روہریونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ہائپرانٹرلیکون6 (ایچ آئی ایل 6) نامی پروٹین کے بدولت اعصاب کے کناروں یعنی ایکزون کو درست کرنے کا بیڑا اٹھایا۔ یہ قدرتی پیپٹائڈ کا مصنوعی ورژن ہے جو خلیات کی ازسرِنو پیدا بھی کرتا ہے۔ اس کے لیے جدید جینیاتی انجینیئرنگ کو استعمال کیا گیا ہے۔
پھر ایچ آئی ایل 6 ایک ایسے چوہے کولگائی گئی جس کا اعصابی نظام اور حرام مغز پورا تباہ ہوچکا تھا جس سے دونوں ٹانگیں ناکارہ ہوچکی تھیں۔ ایچ آئی ایل 6 کو کو سینسرومیٹر کارٹیکس میں ڈالا گیا تھا۔ اس کے بعد جسم ازخود اسے بنانے لگا اور صرف ایک انجکشن سے ہی چوہا چلنے لگا لیکن اس کی دوسری ٹانگ بحال ہونے میں کچھ وقت لگا۔
تاہم اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے ۔ اگرچہ چوہوں پر کئے گئے کئی تجربات کا اطلاق انسانوں پر ہوسکتا ہے لیکن پھر بھی انسانوں پر اس کے علاج میں بہت وقت لگ سکتا ہے۔