(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا میں زیادہ تر جگہوں پر ایک شخص کو ایک وقت میں صرف ایک ہی بیوی یا شوہر رکھنے کا حق ہے اور ایک مرتبہ شادی کے بعد طلاق کے بغیر دوسری شادی کرنا غیر قانونی ہے ۔ لیکن آج ہم جس گاؤں کی بات کر رہے ہیں وہ بھارت کے راجستھان میں واقع ہے۔پولیس بھی اس گاؤں کے اس رواج سے واقف ہے ۔ اس کے باوجود یہاں دوسری شادی پر کسی کو گرفتار نہیں کیا جاتا ۔
بھارت کے نجی ٹی وی کی رپورٹ کےمطابق سب سے عجیب بات یہ ہے کہ یہاں ہر شخص نے دو شادیاں کر رکھی ہیں۔ لیکن نہ تو قانون ان کو سزا دیتا ہے اور نہ ہی مرد کی بیویاں اپنے حقوق کیلئے لڑتی ہیں ۔ بلکہ دونوں بیویاں بہنوں کی طرح ساتھ رہتی ہیں ۔ راجستھان کے جیسل میر میں واقع رام دیو گاؤں میں رہنے والا ہر مرد دو شادیاں کرتا ہے ۔ ان شادیوں کے پیچھے ایک بہت پرانا رواج ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس گاؤں میں جس نے ایک ہی شادی کی ہے، اس کی بیوی حاملہ نہیں ہوئی ۔ اگر پہلی بیوی حاملہ ہو بھی جائے تو وہ صرف بیٹی کو ہی جنم دیتی ہے ۔ ایسے میں لوگ دوسری شادی کرتے ہیں ۔سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ ہر مرد کی دوسری بیوی کا بیٹا ہی ہوتا ہے۔ ایسے میں خاندان کا نام آگے بڑھانے کیلئے ضروری ہے کہ مرد دوبارہ شادی کریں۔ حالانکہ جہاں بیوی اپنے شوہر کو کسی اور کے ساتھ بانٹنے کو تیار نہیں ہوتی ہیں وہیں اس گاؤں میں دونوں بہنوں کی طرح ساتھ رہتی ہیں ۔ ہر گھر میں خواتین بہنوں کی طرح ساتھ رہتی ہیں۔ دراصل اس روایت کے بارے میں سب جانتے ہیں ۔ ایسے میں خواتین نے شوہر کی دوسری شادی کو اپنی قسمت سمجھ کر اپنالیا ہے ۔ حالانکہ نئی نسل کے لوگ اس رواج سے منہ موڑ رہے ہیں ۔ یہ نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ لوگ اس کو مردوں کے ذریعہ دوسری شادی کا بہانہ بھی بتا رہے ہیں۔یہ گاؤں اسی عجیب روایت کی وجہ سے مشہور ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:پیناڈول کھانے والوں کیلئے بری خبر