کورونا کی نئی لہر ۔۔کاروبار بند نہیں ہونگے۔۔وزیر اعظم کا اعلان

Jan 19, 2022 | 19:10:PM

 (24نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی لہر آرہی ہے لیکن ہم کاروبار بند نہیں کریں گے، ایس اوپیزپرعمل کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کو یہاں اسلام آباد میںنیشنل سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائززپالیسی2021کا افتتاح کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایس ایم ایزکی راہ میں تمام رکاوٹوں کودورکریں گے، ایس ایم ایزکوسہولیات دیں گے توجی ڈی پی میں اہم رول ادا کرسکتے ہیں، کاروبارکی راہ میں تمام مشکلات کوختم کریں گے، ریگولیشن،این اوسی جیسے مسائل کوکم کرتے جا رہے ہیں، انسپکشن بھی پیسہ بنانے کا ایک طریقہ بن چکا، آن لائن چیزیں کرنے سے مشکلات کم ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں۔کورونا اب کبھی ختم نہیں ہوگا ۔۔عالمی ادارہ صحت نے خبر دار کر دیا
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں کچھ کرنے کا زیادہ جنون ہوتا ہے، حکومت کا کام نوجوانوں کے لئے آسانیاں پیدا کرنا ہے، چھوٹا کاروبارکرنے والوں کو بینک قرضے نہیں دیتے،بدقسمتی سے کسی نے چھوٹا کاروبارکرنے والوں کے لئے آسانیاں پیدا نہیں کیں ۔اب ہماری حکومت کاروبارکرنے والوں کےلئے آسانیاں پیدا کررہی ہے۔انہوں نے کہااسمال انڈسٹری سب سے زیادہ روزگار فراہم کرتا ہے لیکن ماضی میں اس شعبہ پر کبھی توجہ نہیں دی گئی، متعارف کرائی جانی والی پالیسی سے چھوٹے کاروباری طبقے کو قرض مل سکے گا۔ اس سلسلے میں خسروبختیاراوران کی پوری ٹیم کومبارکباد دیتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت نے جتنا چیلنج کسی حکومت کونہیں تھا، اقتدارسنبھالا توملک دیوالیہ ہونے کا خطرہ تھا، چین، سعودی عرب نے ہماری مدد کی، ملک کودیوالیہ ہونے سے بچایا تو صدی کا سب سے بڑا کورونا آ گیا،ہمارے اٹھائے گئے اقدامات کی وجہ سے دنیا نے پاکستان کی کورونا پالیسی کو سراہا ۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں ایکسپورٹ بڑھانے پر زورلگانا ہے۔ جوبھی محکمہ ایکسپورٹ کی راہ میں رکاوٹیں ڈالے گا اس کے خلاف ایکشن لیں گے، سنگاپورکی ایکسپورٹ پاکستان سے زیادہ ہے، سنگاپورکی300ارب ڈالر کی ایکسپورٹ ہے، ملائیشیا بھی ہم سے آگے نکل گیا، 1960میں پاکستان تیزی سے ترقی کررہا تھا، غلط فیصلوں کی وجہ سے پاکستان نیچے جانا شروع ہوگیا۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جس ایس ایم ای ڈی اے نے بر آمدات پو توجہ دی انہیں مراعات بھی اسی قدر ملیں گی، فیصل آباد، گجرات سمیت دیگر شہروں میں صنعتیں موجود ہیں لیکن انہیں تھوڑی حکومتی مدد مل جائے تو برآمدات میں نمایاں فرق پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ نادرا کے ساتھ ملک کر ایک نظام لے کر آرہے ہیں تاکہ ٹیکس چوری کو ناممکن بنایا جائے، صرف 22 لاکھ افراد ٹیکس دیتے ہیں ایسے میں ملک ترقی نہیں کرسکتا۔
 مہنگائی کا تذکرہ کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا سے بچے توعالمی سطح پرمہنگائی کی لہرآئی، ان تمام بحرانوں کا مقابلہ کیا، کورونا کے باوجود آج ریکارڈ ایکسپورٹ ہے، ترسیلات زر، ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کیا، جب اقتدار سنبھالا تو 8 ہزار ارب ٹیکس اکٹھا کرنے کا اعلان کیا تو بڑا مذاق اڑایا گیا، اس وقت 6 ہزارارب ٹیکس اکٹھا کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گندم، چینی، مکئی، چاول کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ، پاکستان کی تاریخ میں موٹرسائیکل، گاڑیوں، موبائل کی ریکارڈ فروخت ہوئی، مانتا ہوں مشکلات ہے، آنے والے دنوں میں بہتری آئے گی۔
 قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت بڑے شہروں کے منصوبے پر اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء اسد عمر، فواد چوہدری،ڈاکٹر شہباز گل سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بڑے شہروں کے لئے خصوصی ترقیاتی پیکجز پر کام کو تیز کیا جائے،بڑے شہروں میں مختلف ترقیاتی سکیموں کی تکمیل کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر دور کیا جائے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہم بڑے شہروں کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، بڑے شہرقومی معیشت کی ترقی کے حقیقی انجن ہیں، دیہی سے شہری علاقوں کی نقل مکانی کی وجہ سے شہروں کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ بڑے شہروں میں رہائش، ملازمت کے مواقع اور شہری سہولیات کی کمی ہے۔۔اجلاس میں 10 بڑے شہروں کے لئے خصوصی ترقیاتی پیکجز، تعمیراتی پلان اور سہولتیں بڑھانے پر غور کیا گیا۔اجلاس میں نیا پاکستان ہاﺅسنگ اتھارٹی کے چیئرمین و ماہرین بھی موجود تھے۔
 یہ بھی پڑھیں۔بلدیاتی انتخابات کب ہونگے؟۔۔ وزیر بلدیات نے بتادیا

مزیدخبریں