’’شملہ مرچ‘‘نے ماسکو اور تہران کے درمیان تجارتی تعلقات میں خلل ڈال دیا

Jan 19, 2022 | 22:48:PM
مختلف، رنگوں ،شملہ، مرچ
کیپشن: مختلف رنگوں میں شملہ مرچ (فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی وزیر خارجہ امیر حسین عبداللہیان نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ کل منگل کو فون پر بات چیت کی ، جس میں  ایران کی زرعی اجناس روس کو بھیجنے کے سلسلے کو جاری رکھنے پر گفتگو  ہوئی۔ ایسا لگتا ہے کہ شملہ مرچ اور دیگر زرعی مصنوعات ماسکو اور تہران کے درمیان تجارتی تعلقات میں خلل ڈال رہی ہیں جس کی وجہ سے دونوں وزرائے خارجہ نےاس اہم نکتہ پر تبادلہ خیال کیا ۔

العریبہ ٹی وی چینل کی ویب رپورٹ میں ایرانی وزارت زرعی جہاد کی میڈیا ویب سائٹ کے حوالے سے بتایا ہےکہ دونوں وزرائے خارجہ نے فون کال پر ایرانی صدر کے آئندہ دورہ ماسکو اور روس سے ایرانی کالی مرچ کی ترسیل کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔اس سے قبل گزشتہ دسمبر میں روس نےشملہ مرچ کی بڑی کھیپ واپس کی تھی اور ایرانی حکام نے اس کی وجہ نائٹریٹ اور بھاری دھاتوں پر مشتمل انتہائی خطرناک کیڑے مار ادویات کا استعمال قرار دیا تھا، جس کے منفی اثرات زرعی فصلوں پر باقی رہتے ہیں جو انسانی صحت کے لئے خطرہ ہیں۔ایرانی خبر رساں ادارے "تسنیم" کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے روس کو  شملہ مرچوں کی برآمد کے مسئلے کے حل میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ایجنسی نے کہا کہ روسی وزیر خارجہ نے اس مسئلے کو "تکنیکی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ اداروں کے ذریعے اس مسئلے کا حل تلاش کیا جا رہا ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ موجودہ معاہدوں کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان زرعی مواد کی درآمد اور برآمد قدرتی طور پر ہوتی ہے۔ ایران سے میٹھی مرچ کی درآمد کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے دونوں ممالک کے متعلقہ فریق آپس میں درمیان ہم آہنگی پیدا کریں گے اور معاملہ طے ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ روس کو ایران کی برآمدات کا 80 فیصد حصہ زرعی مصنوعات پر مشتمل ہے۔ گذشتہ سال ایران نے روس کو 22 ملین ڈالر مالیت کی شملہ مرچیں برآمد کی تھیں۔ چند روز قبل جمہوریہ آذربائیجان نے اعلان کیا کہ اس نے ہرپس وائرس سے آلودہ ہونے کی وجہ سے ایران سے درآمد کی گئی شملہ مرچ کی بڑی کھیپ کو مستقل طور پر ٹھکانے لگا دیا ہے۔جمہوریہ آذربائیجان کی فوڈ سکیورٹی آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق 3 کمپنیوں نے گذشتہ نومبر سے اب تک ایران سے تقریباً 26 ٹن شملہ مرچ الگ سے درآمد کی ۔ درآمد شدہ مرچ کے ٹیسٹ سے معلوم ہوا کہ تمام کھیپ وائرس سے متاثر تھی، جس کی درجہ بندی "انتہائی خطرناک" تھی۔
یہ بھی پڑھیں: 50 ہزار ڈالردو ورنہ بینک اڑا دوں گا۔۔سیکیورٹی فورسز  نے شہری کو کیسے قابو کیا۔۔؟