نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کا مستعفی ہونے کا اعلان

Jan 19, 2023 | 09:04:AM
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے پارٹی کے سالانہ اجلاس کے دوران آئندہ ماہ وزارت عظمیٰ کے منصب سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا
کیپشن: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( ویب ڈیسک ) نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے پارٹی کے سالانہ اجلاس کے دوران آئندہ ماہ وزارت عظمیٰ کے منصب سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جیسنڈا آرڈرن نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے ماہ 7 فروری کو نیوزی لینڈ کی وزات عظمیٰ اور لیبر پارٹی کی رہنما کے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گی۔

42 سالہ آرڈرن نے کہا کہ انہوں نے گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران اپنے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کر لیا تھا، وہ سمجھتی تھیں کہ ہم وہ تلاش کرلیں گے جو معاملات چلانے کیلئے ضروری ہے لیکن بدقسمتی سے وہ تلاش نہیں کر پائیں۔

View this post on Instagram

A post shared by 24NewsHD.Tv (@24.newshd.tv)

انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں میرا اپنی پوزیشن پر کام جاری رکھنا نیوزی لینڈ کے حق میں ضرر رساں ہو سکتا ہے، ہمیں ایک نئی قیادت کی ضرورت ہے۔

جیسنڈا آرڈرن 2017 میں 37 سال کی عمر میں وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد دنیا کی سب سے کم عمر خاتون سربراہ بنیں، انہوں نے کوویڈ 19، کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر دہشت گردانہ حملے سمیت دیگر بڑے چیلنجز کے دوران نیوزی لینڈ کی قیادت کی۔

آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانی نے آرڈرن کو ذہانت، طاقت اور ہمدردی کی رہنما کے طور پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ " جیسنڈا نیوزی لینڈ کے لیے ایک زبردست وکیل رہی ہیں، بہت سے لوگوں کے لیے ایک تحریک اور میرے لیے ایک بہترین دوست "۔

پچھلے ایک سال کے دوران جیسنڈا آرڈرن اپنی حکمران جماعت لیبر پارٹی کے لیے ایک بوجھ بن گئی تھیں کیونکہ ان کی ذاتی مقبولیت اب تک کی سب سے کم سطح پر آ گئی تھی۔ پرتشدد جرائم میں اضافہ اور سخت کوویڈ لاک ڈاؤن لیبر پارٹی کی مقبولیت میں کمی کا سبب بنے۔

دسمبر میں شائع ہونے والے ایک سروے کے مطابق لیبر کی مقبولیت ایک فیصد گھٹ کر 33 فیصد پر آگئی جبکہ ملک کی مرکزی دائیں بازو کی بڑی جماعت کی مقبولیت ایک پوائنٹ بڑھ کر 38 فیصد ہوگئی۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم کے طور پر آرڈن کی مدت 7 فروری کے بعد ختم ہو جائے گی، لیکن وہ اس سال کے آخر میں ہونے والے انتخابات تک رکن پارلیمنٹ کے طور پر برقرار رہیں گی۔