17 ملین ڈالر پاکستانیوں نے ملک سے نکال لیے ہیں: شوکت ترین کا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
لاہور: (ویب ڈیسک) سابق وزیر خزانہ اور پی ٹی آئی رہنما شوکت ترین نے کہا ہےکہ موجودہ حکمرانوں کو مشکل فیصلوں پر سیاسی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ کووڈ کے باوجود پی ٹی آئی حکومت نے 2 سالوں میں ریکارڈ پرفارمنس دی لیکن مہنگائی کو جواز بنا کر ہماری حکومت کو گرایا گیا جب کہ موجودہ حکومت نے 6 ماہ میں 6.5 ٹریلین کا قرض لیا ہے، ہم نے چار سالوں میں 19 ٹریلین قرض لیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ڈالر آنا کم ہوگئے ہیں اور ایل سیز روکی ہوئی ہیں جس سے بزنس بند ہو رہے ہیں، 5 ہزار 700 کنٹینرز پورٹ پر کھڑے ہیں، انہیں کلیئر نہیں کیا جا ہا اور اسٹیٹ بینک کے ریزرو 4.4 بلین ڈالرز پر آ گئے۔ سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک معاشی بدحالی کا شکار ہے،17 ملین ڈالر پاکستانیوں نے ملک سے نکال لیے ہیں، پیسے آنہیں رہے بس جا ہی رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ سعودی فنانس منسٹر نے بھی قرضہ مشروط کر دیا ہے، ورلڈبینک نے 1.1 ارب ڈالرز بھی روک لیے، سب کہہ رہے ہیں کہ آئی ایم ایف کا پروگرام سائن کریں، یہ آئی ایم ایف کا پروگرام سائن نہیں کر پا رہے، وجہ یہ ہے کہ ان کا ریونیو کم ہو گیا ہے اور خرچہ بڑھ گیا ہے، آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ ڈالر کو مصنوعی طریقے سے کنٹرول نہ کریں۔
شوکت ترین نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کہہ رہا ہے ٹیکس لگائیں، ٹیرف بڑھانا ہے وہ بڑھائیں، ڈالر کے تین چار ریٹ کیسے ہوسکتے ہیں، ڈالر 270 تک کا ہے، ڈالر کو آپ مصنوعی طور پر کنٹرول نہیں کرسکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس بار پوری تیاری کے ساتھ آئیں گے، ہمارے پاس معیشت سنبھالنے کا پورا پلان ہے، یہ سب لوگ بھاگ جائیں گے، انہیں مشکل فیصلوں پر سیاسی قیمت ادا کرنی پڑے گی، ان کی پچھلی حکومت خزانے کا بیڑہ غرق کرکے گئی تھی جس پر ہمیں آئی ایم ایف پروگرام لینا پڑا، ہم نے سپر سائیکل بھی سنبھال لیا تھا۔