(24 نیوز)سندھ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے بارے فافن نے رپورٹ جاری کر دی۔
فافن رپورٹ میں کہا گیاہے کہ پریزائیڈنگ افسران کی جانب سے تیار فارم 11 میں کئی طرح کی خامیاں بھی دیکھنے میں آئی ہیں،موصول فارم 11پرپولنگ سٹیشنوں کا نام،رجسٹرڈ مرداور خواتین ووٹرز کی الگ الگ تعداد درج نہ تھی،موصول شدہ فارم 11پرپریزائیڈنگ افسران کے دستخط سمیت اہم معلومات درج نہیں کی تھی۔
رپورٹ میں کہاگیاہے کہ دھاندلی کے الزامات کے باوجود کراچی ڈویژن کے عبوری نتائج دو دن کے اندرموصول ہو گئے تھے،حیدرآباد ڈویژن کے مجموعی نتائج کا ابھی بھی انتظار ہے،فافن رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق مجموعی انتخابی نتائج کی تیاری کیلئے چار دن مختص کئے گئے تھے،غیریقینی صورتحال کے باوجود ٹھٹھہ ڈویژن اور ملیر کے اضلاع میں ووٹرزکی ایک نمایاں تعداد نے ووٹ کاسٹ کیا۔
رپورٹ میں مزید کہاگیاہے کہ کراچی، حیدرآباد اور کیماڑی کے اضلاع میں ووٹر ٹرن آو¿ٹ نسبتاً کم رہا،حیدرآباد ڈویژن میں ٹرن آؤٹ 40 جبکہ کراچی میں ملیر کے علاوہ 20 فیصد سے بھی کم رہا،سندھ انتخابات کے پہلے مرحلے کے مقابلے میں حالیہ مرحلے کے دوران ووٹنگ کا عمل زیادہ منظم رہا،پولنگ سٹیشنوں پر تلخ کلامی کے14 واقعات رپورٹ ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی بینک کی ایک ارب ڈالر قرض موخر کرنے کی خبروں کی تردید