نگران وفاقی کابینہ کا اجلاس، ایران سے سفارتی تعلقات بحال کرنے کی منظوری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اویس کیانی) ایران کی جانب سے تناؤ ختم کرنے کی خواہش کے بعد پاکستان نے ایران کے ساتھ کشیدگی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے بعد نگران وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔
پاکستان نے ایران کے ساتھ تناؤ ختم کرنے کا فیصلہ کیا اور کابینہ نے ایران سے سفارتی تعلقات بحال کرنے کی منظوری دی۔ ساتھ ہی ساتھ دونوں ممالک کے وزراء خارجہ کے خصوصی دوروں اور نیشنل سیکیورٹی کمیٹی اور کابینہ فیصلوں سے متعلق اعلامیہ بھی جاری کیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ ایران سے تعلقات خراب ہوں، ایران نے غلط اقدام کیا جس کا جواب دیا۔
ذرائع کے مطابق نگراں وزیر خارجہ نے کابینہ اجلاس کو بریفنگ دی۔
اس سے قبل نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی سالمیت اور خود مختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: پاک ایران وزرائے خارجہ میں ٹیلیفونک رابطہ ، کشیدگی کم کرنے پر اتفاق
قومی سلامی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سربراہ پاک فضائیہ اور نیول چیف بھی شریک ہوئے۔
نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی، نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری خارجہ اور انٹیلی جنس اداروں کے اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان ایران کشیدگی پر غور کیا گیا، نگراں وزیر خارجہ نے سفارتی محاذ پر ہونے والی بات چیت پر بریفنگ دی۔
اجلاس میں کہا گیا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ کوئی کشیدگی نہیں چاہتا، تاہم قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پاکستان کے ایران میں تعینات سفیر نے بریفنگ دی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان نے ایرانی سرزمین پر کامیاب انٹیلیجینس بیسڈ آپریشن کیا، پاکستان نے ایرانی سرزمین پر موجود دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کی۔