اے آئی پی ٹیکنالوجی سے لیس پاکستانی آبدوزوں سے دشمن خائف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) بھارتی بحریہ میں چند روز قبل ملکی ساختہ سکارپین آبدوز شامل ہونے سے آبدوزوں کی کل تعداد 19 ہوئی، اس کے باوجود بھارتی ملٹری و سیاسی اسٹیبلشمنٹ کیلیے یہ بات باعث تشویش ہے کہ ان کی ایک بھی آبدوز اے آئی پی ٹیکنالوجی سے لیس نہیں۔
پاک بحریہ کی صرف 5 آبدوزیں ہیں جو کہ اس ٹیکنالوجی سے لیس ہیں، بھارتی ملٹری کیلئے مزید پریشانی کا باعث یہ بات ہے کہ 2028ء تک اے آئی پی ٹیکنالوجی سے لیس چینی ساختہ 8 ہنگول آبدوزیں پاک بحریہ میں شامل ہو جائیں گی، یوں کم وسائل کے باوجود پاکستان نے اپنی بحریہ کو بھارتی بحریہ سے زیادہ طاقتور بنایا۔
یہ بھی پڑھیں : جنوبی کوریا: معطل صدر کی حراست میں توسیع پر حامیوں نے عدالت پر دھاوا بول دیازششش
اے آئی پی ٹیکنالوجی آبدوز کو زیر آب 10 سے 14 دن تک رہنے کے قابل بناتی ہے، شناخت کے بغیر دشمن کے علاقے میں دور تک جا کر اس کے جنگی جہازوں کو باآسانی نشانہ بنا سکتی ہے۔
یہ ٹیکنالوجی نہ رکھنے والی بھارتی ڈیزل آبدوزیں صرف 48 گھنٹے زیرآب رہ سکتی ہیں۔