شاہ زمان خان سے لالہ سدھیرتک: پاکستان فلم انڈسٹری کے جنگجو ہیروکی کہانی

40 سالہ فلمی کیریئرکے دوران 200کے قریب فلموں میں اداکاری کی،ہرمقبول اداکارہ کے ہیروبنے

Jan 19, 2025 | 13:18:PM
شاہ زمان خان سے لالہ سدھیرتک: پاکستان فلم انڈسٹری کے جنگجو ہیروکی کہانی
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: 24News
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)پاکستان فلم انڈسٹری کے جنگجو ہیرو لالہ سدھیر کی28ویں برسی آج منائی جارہی ہے،انہوں نے چالیس سالہ فلمی کیریئرکے دوران دوسوکے قریب فلموں میں اداکاری کے جوہردکھائے،نورجہاں،مسرت نذیر،صبیحہ خانم،یاسمین،زیبا،راگنی،شمیم آرا،نیئرسلطانہ،نیلو،نجمہ،ریحانہ، حُسنہ،فردوس،نغمہ، شیریں،سلونی،بہاراورشمی سمیت اپنے دورکی ہر معروف ہیروئن کے ساتھ کام کیا۔

1922ء کو لاہور میں پیدا ہونےوالے سدھیر کا اصل نام شاہ زمان خان تھالیکن فلم انڈسٹری میں لالہ سدھیر کے نام سے شہرت پائی،وہ طویل عرصے تک اندرون لاہورشیرانوالہ گیٹ کٹڑی میں رہائش پذیر رہے،پاکستان کلاتھ مارکیٹ کے بالکل ساتھ بنی ہوئی یہ کٹڑی ان کی ذاتی ملکیت تھی جسے لوگ سدھیر کی کٹڑی کے نام سے جانتے تھے۔

لا لہ سدھیر کے ماموں ارشد خاں لودھی بمبئی میں ملازمت کیاکرتے تھے،ایک مرتبہ وہ ان سے ملنے بمبئی گئے تووہاں ان کی ملاقات اے جے کاردار سے ہوئی جو انہیں فلم اسٹوڈیو دکھانے لے گئے جہاں اے جے کاردار کے بھائی اے آر کاردار ایک فلم کی شوٹنگ کر رہے تھے،انہوں نے سدھیر کو دیکھا تو فلم میں کام کی پیشکش کردی مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ وہ اچھی طرح جانتے تھے کہ خاندان والے انہیں فلموں میں کام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔

ہدایتکار نذیر بیدی نے انہیں فلم”تڑپ “میں کام کرنے کو کہا مگر انہیں بھی انکار کردیالیکن دوستوں کے کہنے پر بالآخر اس فلم میں کام کرنے کی حامی بھر لی اور فلم میں کام کا معاوضہ ایک ہزار روپیہ طے ہوا جو اس وقت بہت بڑی رقم تھی،”تڑپ“میں ہیروئن کا کردارراگنی نے ادا کیا تھا،سدھیر کو اس فلم میں لانےوالے ہدایتکار نذیر بیدی فلم کی تکمیل کے دوران ہی ہدایتکاری چھوڑ کر علیحدہ ہو گئے تھے،ویسے تو یہ فلم تقسیم ہند سے پہلے بن چکی تھی مگرنمائش قیام پاکستان کے بعد ہوئی۔

ایک دن لالہ سدھیرکی ملاقات ہدایتکار اسلم ایرانی کے مینجر سے ہوئی جو انہیں اپنے باس کے پاس لے گئے جنہوں نے فلم ”ہچکولے“کےلئے انہیں سائن کر لیا اور ان کی تنخواہ ڈھائی ہزار روپے مہینہ مقرر کر دی،1949ءمیں نمائش کےلئے پیش ہو نےوالی فلم ”ہچکولے“ کے ہدایتکار داؤد چاند تھے۔

لالہ سدھیرنے چالیس سالہ فلمی کیریئرکے دوران دوسو کے لگ بھگ فلموں میں کام کیا جن میں اردو اور پنجابی فلمیں شامل ہیں،انہیں اصل شُہرت 1956ءمیں ریلیز ہو نےوالی فلم”ماہی منڈا“اور”یکے والی“سے ملی تھی،”یکے والی“میں ان کے ساتھ مسر ت نذیر تھیں،ان کی مقبول فلموں کی ایک طویل فہرست ہے جن میں دلا بھٹی،ماہی منڈا،یکے والی،سسی،باغی،مان پتر،جی داراور دیگر نمایاں ہیں۔

لالہ سدھیرکو فلموں میں اکثر جنگجو ہیرو کے کردار دیئے جاتے  تھے جنہیں ادا کرنے میں وہ بڑی مہارت رکھتے تھے ،ان کا غصہ سے بھرپور جذباتی لہجہ اور انداز سین میں جان ڈال دیتا تھا،دانتوں کو بھینچ کر سارے جسم کو ہلا کر جذباتی مکالمے بولنے کا ایک خاص انداز تھا۔

سدھیر نے”ساحل “ کے نام سے ذاتی فلم بھی بنائی تھی جس میں شمی ہیروئن تھیں مگر فلم بُری طرح ناکام ہوگئی،پنجابی فلم”ماں پُتر“اور”لاٹری“ میں بہترین اداکاری پرنگار ایوارڈ اپنے نام کیاتھا۔

سدھیرنے اداکارہ شمی سے تیسری شادی کی تھی جبکہ اس سے پہلے اپنے خاندان میں دو شادیاں کر چکے تھے،چوتھی شادی انہوں نے فلم اسٹار زیبا سے کی تھی مگر یہ شادی دیرپا ثابت نہ ہو سکی،بعد میں زیبا نے محمد علی سے شادی کرلی تھی۔

لالہ سدھیر19جنوری 1997کواس دنیا فانی سے رخصت ہوگئے تھ ،اس وقت ان کی عمر75سال تھی،وہ  لاہور ڈیفنس سوسائٹی کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔