ٹرمپ کی حلف برداری تقریب،کن ملکوں کے رہنما شریک ہونگے؟ لسٹ جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) امریکی کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری بار حلف برداری کی تقریب 20 جنوری 2025 کو ہو گی،اس تقریب میں جہاں ٹرمپ اور نائب صدر منتخب جے ڈی وینس اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے وہیں ایک طویل دن کی تقریبات میں موسیقی کی پرفارمنسز اور پریڈ بھی شامل ہوں گی۔
عام طور پر امریکی صدور کی حلف برداری ایک مقامی تقریب ہوتی ہے جس میں امریکہ کے حکومتی عہدیداران، سابق صدور اور دیگر اہم امریکی شخصیات شرکت کرتے ہیں۔ تاہم اس بار ٹرمپ نے غیر ملکی رہنماؤں کو مدعو کیا ہے جن میں بہت سے ان کے قریبی اتحادی اور بعض حریف بھی شامل ہیں،اس سے قبل غیر ملکی رہنماؤں کو مدعو نہیں کیا جاتا تھا بلکہ امریکی سفیر یا وزرائے خارجہ اس تقریب میں شریک ہوتے تھے۔
ٹرمپ نے کئی غیر ملکی رہنماؤں کو دعوت دی ہے جن میں زیادہ تر دائیں بازو کے رہنما ہیں۔
1)ارجنٹائن کے صدر جاویر میلئی: میلئی نے اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے،ٹرمپ نے اس فار-رائٹ رہنما کو "ارجنٹائن کو دوبارہ عظیم بنانے" کا موقع قرار دیا تھا۔
2)چین کے صدر شی جن پنگ: ٹرمپ نے دسمبر میں شی کو مدعو کیا، لیکن شی جن پنگ خود شرکت نہیں کریں گے۔ ان کی جگہ چین کے نائب صدر ہان ژینگ تقریب میں شریک ہوں گے۔
3)اٹلی کی وزیراعظم جورجیا میلونی: میلونی، جو کہ اٹلی کی دائیں بازو کی جماعت "فراتری ڈی اٹالیا" کی رہنما ہیں، کی موجودگی کی توقع ہے، اگر ان کا شیڈول اجازت دیتا ہے۔
4)ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان: اوربان، جو کہ ٹرمپ کے قریبی اتحادی ہیں، اس تقریب میں شریک نہیں ہوں گے کیونکہ ان کو ایک ریاستی خطاب دینا ہے۔
5)بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی: مودی نے ٹرمپ کو اپنے انتخاب پر مبارکباد دی تھی، لیکن وہ خود اس تقریب میں شریک نہیں ہوں گے، ان کی نمائندگی بھارتی وزیر خارجہ سبراہمنیم جے شنکر کریں گے۔
6)ایکویڈر کے صدر ڈینیئل نوبوآ: نوبوآ نے اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے اور وہ انتخابی مہم کو روک کر واشنگٹن آئیں گے۔
7)سابق برازیلی صدر جائر بولسونارو: بولسونارو کو مدعو کیا گیا تھا لیکن وہ اپنے ملک کی سپریم کورٹ کی جانب سے سفری پابندیوں کی وجہ سے شرکت نہیں کر سکیں گے۔
8)سابق پولش وزیراعظم ماتیوژ موراویک: جو دائیں بازو کی یورپی جماعت کے رہنما ہیں اور اس تقریب میں شریک ہوں گے۔
کون مدعو نہیں ہے؟ اس مرتبہ متعدد اہم غیر ملکی رہنماؤں کو مدعو نہیں کیا گیا، جن میں شامل ہیں:
1)برطانیہ کے وزیراعظم کیئر اسٹارمر: اسٹارمر کو دعوت نہیں دی گئی، لیکن برطانیہ کے دائیں بازو کے سیاستدان نائجیل فریج کو مدعو کیا گیا ہے۔
2)یورپی کمیشن کی سربراہ یورسلہ وان ڈیر لیین: نیز دیگر یورپی یونین کے رہنماؤں اور نیٹو ممبران کو مدعو نہیں کیا گیا۔
3)جرمنی کے صدر اولاف شولز: شولز کو دعوت نہیں دی گئی، لیکن جرمنی کی دائیں بازو کی جماعت "متبادل برائے جرمنی" کی رہنما ایلس ویڈل کو مدعو کیا گیا ہے۔
4)فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون: میکرون کو بھی مدعو نہیں کیا گیا، حالانکہ ان کے اور ٹرمپ کے درمیان دوستانہ تعلقات ہیں،ان کی جگہ فرانسیسی دائیں بازو کے سیاستدان ایرک زیمرور کو مدعو کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری کہاں ہو گی اور کتنے لوگ شرکت کریں گے؟