اللہ تعالیٰ تکبر کرنے والوں اور اترانے والوں کو پسند نہیں فرماتا۔۔خطبہ حج
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) مسجد الحرام کے خطیب اور امام شیخ بندر بن عبدالعزیز نے مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے نبی نے فرمایا جس علاقے میں طاعون پھیلے لوگ وہاں سے باہر نہ نکلیں ۔
پیر کو سعودی عرب میں حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کی ادائیگی کے وقت روح پرور خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ بندر بن عبد العزیز بلیلہ نے حدیث بیان کی اور کہا کہ نبی اکرم نے فرمایا کہ احسان یہ ہے کہ گویا تم اللہ کی عبادت ایسے کرو جیسے تم اسے دیکھ رہے ہو اور ایسا ممکن نہ ہو تو سمجھ لو کہ وہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ احسان کے متعلق قرآن مجید میں ہے کہ احسان یہ ہے کہ تم اللہ کی اطاعت اختیار کرو اور اسی کی اطاعت میں اپنی گردن رکھو، اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہیں کرنی چاہئے ۔ اسی سے مدد طلب کرے اسی سے دعا مانگے۔انہوں نے کہا کہ اللہ نے اپنے پاک کلام میں ارشاد فرمایا کہ اپنے رب کےلئے نماز پڑھئے اور اسی کے لئے قربانی کریں، اس بات کی گواہی دیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد اللہ کے رسول ہیں، اللہ کی عبادت کریں اور اس نے جو کچھ اپنے نبیپر نازل فرمایا ہے اس کی اطاعت کریں۔انہوںنے کہاکہ یومِ عرفہ کے حوالے سے قرآن مجیدمیں اللہ نے ارشاد فرمایا کہ آج کے دن تمہارا دین مکمل کردیا، تم پر اپنی نعمت مکمل کردی اور تمہارے لئے دین اسلام کے لئے راضی ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ اپنی نمازوں کی عبادت کرو، بالخصوص نماز عصر کی حفاظت کرو اور اللہ کی بارگاہ میں انتہائی عاجزی کے ساتھ حاضر رہو، بے شک اللہ تبارک و تعالیٰ کی رحمت بہت وسیع ہے اور ہر شے پر سبقت لے جانے والی ہے۔خطبہ حج دیتے ہوئے انہوںنے کہاکہ تم میں سے جو کوئی ماہ رمضان پائے اسے چاہئے کہ وہ ماہ رمضان کے روزے رکھے اور حج اسلام کا پانچواں ستون ہے، جس کی استطاعت ہو اسے چاہئے کہ وہ حج ادا کرے۔
انہوں نے کہاکہ اللہ پر ایمان لائیں، اللہ کے فرشتوں پر ایمان لائیں، اللہ کی کتابوں پر ایمان لائیں، اللہ کی تقدیر پر ایمان لائیں اور ہر اچھی بری تقدیر کو تسلیم کریں۔انہوں نے کہا کہ اللہ کی عبادت بجا لائیں، اللہ کی اطاعت کریں اور اسی سے مدد مانگیں، قرآن پاک میں اللہ نے ارشاد فرمایا کہ زمین و آسمان میں جو کچھ ہے وہ تمارے لئے مسخر کردیا ہے ، اس کے لئے اللہ نے تمہیں آنکھیں، دل اور عقل دی ہے جس کے ذریعے تم کائنات کو مسخر کرسکتے ہو۔انہوں نے کہا کہ اللہ نے تمہارے درمیان تم ہی میں سے ایک رسول کو بھیجا ہے اور اللہ نے قرآن مجید میں اس کا ارشاد یوں فرمایا کہ ہم نے اہل ایمان پر ہم نے احسان فرمایا کہ ان میں ان ہی میں سے ایک رسول کو بھیجا جو ہماری آیات پڑھ کر انہیں سناتا ہے، حکمت کی باتیں سکھاتا ہے حالانکہ اس سے پہلے وہ گمراہی میں پڑے ہوے تھے۔شیخ بندر بن عبد العزیز بلیلہ نے کہا کہ اللہ کے احکامات میں سے ایک حکم یہ بھی ہے کہ لوگوں کے ساتھ احسان کرو، بھلائی کے ساتھ پیش آو¿، آپس میں مساوات اور ہمدردی کے تعلقات قائم کرو۔انہوںنے کہاکہ لوگوں میں سب سے زیادہ مستحق احسان والدین ہیں، قرآن پاک میں اللہ نے ارشاد فرمایا کہ اپنے والدین کے ساتھ احسان کرو، اپنے قریبی رشتہ داروں کے ساتھ احسان کرو، اپنے پڑوسی کے ساتھ احسان کرو خواہ وہ پڑوسی تمہارے قریب کے ہوں یا دور کے، بے شک اللہ تعالیٰ تکبر کرنے والوں اور اترانے والوں کو پسند نہیں فرماتا، اور اللہ کے احکامات میں یہ بھی ہیں کہ اپنے درمیان یتیموں، مسکینوں اور کمزوروں کے ساتھ احسان کرو۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح سے اللہ کے احکامات میں یہ بھی حکم دیا گیا کہ جو تم وعدہ کرو اسے پورا کرو، کہا گیا کہ اے ایمان والو اپنے وعدے اللہ کے لئے پورے کرو۔انہوں نے کہا کہ حضرت محمد نے ارشاد فرمایا کہ ہر نیکی کا اجر ہے، جب تم جانور کو ذبح کرو تو اچھے طریقے سے ذبح کرو کہ اسے تکلیف کم سے کم پہنچے۔
انہوں نے کہاکہ احسان ایک ایسی چیز ہے کہ جب انسان انسان کے ساتھ احسان کرتا ہے تو اللہ اس احسان کی برکت سے لوگوں کو آفات سے محفوظ فرماتا ہے اور جب تم احسان کرتے ہو تو اللہ تم پر بھلائی نازل فرماتا ہے، تمہارے گناہوں کو معاف کرتا ہے، تمہارے خطاو¿ں کو درگزر کرتا ہے لہٰذا چاہئے کہ تم احسان کو اپنائے رکھو۔انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کے ساتھ آپس میں عداوت اور نفرت کو ختم کرنا چاہئے کہ جب آپس میں عداوت پائی جائیں تو اس سے معاشرے کی بنیادیں ٹوٹ جایا کرتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ جس کسی نے اللہ کی رضا کےلئے قرض حسنہ دیا تو آخرت میں اللہ اسے دگنا کرکے عطا فرمائے گا۔
قبل ازیں سعودی شہریوں اور سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں سمیت 60 ہزار عازمین کے قافلے نماز فجر کے بعد منی سے میدان عرفات پہنچے ہیں، عازمین نے حج کا رکنِ اعظم وقوف عرفہ ادا کیا اور سورج غروب ہونے تک عبادت کی ۔میدان عرفات میں حجاج کسی بھی جگہ قیام کرسکتے ہیں، تاہم کورونا وبا کے پیش نظر سعودی انتظامیہ نے حجاج کےلئے خصوصی خیمے نصب کرائے ہیں، جہاں سماجی فاصلے کی مکمل پاپندی کا اہتمام کیا گیا ۔رواں سال مسجد الحرام کے خطیب اور امام شیخ بندر بلیلہ نے خطبہ حج دیا اور نماز کی امامت کرائی۔ نمازیں ادا کرنے کے بعد حجاج نے دعائیں کیں۔حجاج نماز مغر ب ادا کئے بغیر میدان عرفات سے مزدلفہ کے لئے روانہ ہوئے، جہاں حجاج مغرب اورعشا کی نمازیں ایک اذان اور دو تکبیروں کے ساتھ ادا کی ر رات مزدلفہ میں گزاری۔منی اورعرفات کے درمیان واقع مزدلفہ میں بھی خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ مسجد المشعر الحرام میں نئے قالین بچھائے گئے ہیں، حجاج یہاں فجر تک قیام کرتے ہیں اور رمی جمرات (علامتی شیطانوں کو کنکریاں مارنا) کے لیے کنکریاں جمع کرتے ہیں اور صبح منی کے لیے روانہ ہو جاتے ہیں۔واضح رہے کہ رواں سال خادم حرمین شریفین نے شیخ بندر بن عبد العزیز بلیلہ کو عرفات کا خطبہ دینے کے لیے مقرر کیا ہے۔