نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست: عدالت سے بڑی خبر آگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست پر نیب قانون معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس قانون پر حکم امتناع نہیں دے سکتے۔
سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ اس قانون پر حکم امتناع نہیں دے سکتے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ابھی تو ہم نے ترامیم کو ایک ایک کر کے دیکھا ہی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:تحریک انصاف کا لیگی ایم این ایز سے متعلق بڑا دعویٰ
پی ٹی آئی نے نیب ملزمان کو فائدہ پہنچانے کی ترمیم کو عدالتی فیصلے سے مشروط کرنے کی استدعا کی، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے مخالفت کی گئی۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا ریلیف عدالتی فیصلے سے مشروط ہو تو حکومت کو کیا مسئلہ ہے ؟ وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ کئی مقدمات میں ٹرائل کورٹس میں ریلیف کی درخواستیں آچکی ہیں۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ اگر ترامیم کالعدم ہوئیں تو ملنے والا فائدہ واپس ہو جائے گا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ فائدہ ملنے کے بعد واپس ہونے سے قانونی چارہ جوئی شروع ہوجائے گی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ترامیم چیلنج ہوچکی ہیں، مناسب ہوگا پہلے ہائیکورٹ کو فیصلہ کرنے دیا جائے، وفاقی حکومت کو موقف دینے کا موقع دیا جائے۔
چیف جسٹس پاکستان نے پی ٹی آئی وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کہتے ہیں رات کو عدالت نہیں لگتی، آپ کو سنتے ہیں رات تک۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 29 جولائی تک ملتوی کر دی۔