لاہور کی مقامی عدالت نے دعا زہرا کو دارالامان بھیج دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک )کراچی سے لاہور آکر پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا آج ضلعی مجسٹریٹ کی عدالت پیش ہوئیں ،جہاں انہوں نے دارالامان جانے کی درخواست کی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق دعا زہرا نے کہا والدین خطرناک نتائج کے دھمکیاں دیتے ہیں، والدین کی جانب سے مسلسل جان کا خطرہ ہے مجھے مارتے پیٹتے بھی تھے، اس لیے سیکیورٹی کے طور پر دارالامان جانا چاہتی ہوں، عدالت نے دعا زہرا کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے آج ہی دارالامان بھیج دیا.
یاد رہے کہ دعا زہرا کے والدین کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی اور سنگل میڈیکل بورڈ کے فیصلے کے خلاف دوبارہ میڈیکل ٹیسٹ کی استدعا کی گئی تھی۔ دعا زہرا کی عمر کا تعین کرنے کیلئے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا۔
نئے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے مطابق دعا کی عمر 16سال سے کم ثابت ہوئی۔ پنجاب میرج ایکٹ 2016 کے مطابق شادی غیرقانونی ہے۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق دعا زہرا کی عمر ڈینٹل ایگزامینیشن کے مطابق 13 سے 15 سال کے درمیان میں ہے۔
کراچی کی مقامی عدالت کے حکم پر محکمہ داخلہ سندھ نے 10 رکنی میڈیکل بورڈ بنایا تھا اور میڈیکل کے لیے دعا زہرا کو پولیس کی خصوصی ٹیم ایک دن کے لیے لاہور سے کراچی لائی تھی۔