(ویب ڈیسک)اسلام آباد اور راولپنڈی میں موسلا دھار بارش کے نتیجے میں دیوار گرنے کے واقعات میں بچی سمیت 13 افراد جاں بحق ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور روڈ پر افسوس ناک حادثہ پیش آیا جہاں گولڑہ موڑ کے قریب ایک دیوار گرنے سے گیارہ افراد جان کی بازی ہارگئے ،پولیس ذرائع کاکہنا ہے فوری طور پر ریسکیو ٹیموں کو جائے وقوعہ پر پہنچا دیا گیاہے جبکہ امدادی ٹیموں نے لاشیں نکال کر ہسپتال منتقل کر دیں ، ریسکیو کی جانب سے مزید آپریشن جاری ہے،پولیس کا کہنا ہے کہ گیارہ فٹ اونچی اور تقریبا 100 فٹ لمبی دیوار گری ہے، یہ زیر تعمیر انڈر پاس کی دیوار تھی جس کی آڑ میں مزدوروں نے ٹینٹ لگا رکھا تھا۔
منیجنگ ڈائریکٹر واسا محمد تنویر کے مطابق جڑواں شہروں میں اب تک 200 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے جس سے راولپنڈی و اسلام آباد کے کئی نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں، واسا کا عملہ ہیوی مشینری کے ساتھ نشیبی علاقوں سے پانی نکالنے میں مصروف ہے۔
طوفانی بارش سے کئی علاقوں میں درخت جڑوں سے اکھڑ گئے ۔
نالہ لئی میں پانی کی سطح خطرے کے نشان تک پہنچ گئی ہے، نالہ لئی میں کٹاریاں پل پر پانی کا بہاؤ 19 فٹ اور گوالمنڈی پل پر پانی کا بہاؤ 18 فٹ تک پہنچ گیا ہے۔
نالہ لئی کے اطراف خطرے کے بجا کر شہریوں کو انخلاء کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، ریسکیو 1122 کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
ریسکیو اہلکاروں کے ساتھ امدادی کارروائیوں کے لیے پاک فوج کی ٹیمیں بھی حصہ لے رہی ہیں، پاک فوج کی امدادی ٹیمیں کٹاریاں کے مقام پر پہنچ گئی ہیں۔
کمشنر راولپنڈی کا کہنا ہے کہ بارش میں ہنگامی صورتحال کے پیش نظر نظر پاک فوج کے دستوں کو نالہ لئی پر تعینات کیا گیا ہے، کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پاک فوج ضلعی انتظامیہ کے ہمراہ موجود رہے گی۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے مزدوروں کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اورمتاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ تعمیراتی کام کی جگہوں پر کام کروانے والی کمپنیز کو چاہیے کے مون سون کا سیزن میں کام کرنے والے ورکرز کو پراپر بریفننگ دیں اور ان کی سیفٹی کا خیال رکھیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسپیکر قومی اسمبلی نے متعلقہ حکام کو حادثے میں زخمی ہونے والوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب راولپنڈی اسلام آباد میں طوفانی بارش جاری ہے ، نالہ لئی میں سیلابی کیفیت کے باعث خطرے کے سائرن بجادئیے گئے ۔