(24 نیوز)سابق وزیراعظم عمران خان نے خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے کےکیس میں عدالت میں کھڑے ہوکر معافی مانگ لی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف خاتون جج کو دھمکی دینےکےکیس کی سماعت ہوئی۔عمران خان جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان کی عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر روسٹرم پر آکر ان کا کہنا تھا کہ میں نے 27 سال قبل انصاف کی بالادستی کے لیے سیاسی جماعت بنائی، میں نے آج تک ایک گملا بھی نہیں توڑا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میں خاتون جج کی عدالت گیا اور کہا میرے بیان سے کسی کی دل آزاری ہوئی تو اس پر معافی مانگتا ہوں، میں نے ردعمل میں جوش خطابت میں قانونی کارروائی کرنےکا کہا تھا، میں نے جو کہا اس پر جج صاحبہ سے معافی بھی مانگنے گیا تھا، اگر میں نے لائن کراس کی ہے تو میں معافی مانگتا ہوں۔
ضرور پڑھیں :وزیراعظم کا عرب امارات کے صدرکوٹیلی فون، ایک ارب ڈالر ڈپازٹ کرنے پر مشکور
خیال رہےکہ 20 اگست 2022 کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے شہباز گل پر مبینہ تشدد کے خلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پرکیس کرنےکا اعلان کیا تھا اور دوران خطاب عمران خان نے شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون مجسٹریٹ زیبا چوہدری کو نام لےکر دھمکی بھی دی تھی۔