میٹا کمپنی بھی مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں پیچھے نہ رہی،اپنا سسٹم لانچ کردیا

Jul 19, 2023 | 16:22:PM
میٹا کمپنی بھی مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں پیچھے نہ رہی،اپنا سسٹم لانچ کردیا
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) فیس بک کی سرپرست کمپنی میٹا بھی  چیٹ جی پی ٹی اور گوگل بارڈر جیسے  آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی)  سے  ٹکر لینے میں پیچھے نہ رہی،اپنا چیٹ بوٹس عوام کے روبرو پیش کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق  میٹا نے چیٹ جی پی ٹی کے مقابلے میں اپنا اے آئی سسٹم پیش کر دیا،لارج لینگوئج ماڈل پر مبنی لاما 2 کمرشل اور تحقیقی مقاصد کے لیے   عوام کو مفت میں  دستیاب ہوگا، میٹا کی جانب سے اس سسٹم کا اعلان مائیکرو سافٹ کے ایک ایونٹ میں کیا گیا،سوشل میڈیا کمپنی نے   بھی اے آئی ماڈل کے لیے مائیکرو سافٹ سے شراکت داری کی ہے۔

ضرور پڑھیں :بڑھاپے سے پریشان لوگوں کیلئے اچھی خبر آگئی

خیال رہے کہ  کہ لارج لینگوئم ماڈلز جنریٹیو اے آئی چیٹ بوٹ جیسے چیٹ جی پی ٹی اور گوگل بارڈ کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں اور مائیکرو سافٹ نے چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے بنگ سرچ کو اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس کیا تھا،اب اس کمپنی نے میٹا سے بھی شراکت داری کر لی  ہے جس کے تحت ونڈوز اور Azure Ai کے ذریعے صارفین کو لاما 2 تک رسائی فراہم کی جائے گی۔

میٹا کی جانب سے مزید  بتایا گیا کہ مفت اور اوپن سورس لارج لینگوئج ماڈل ہر طرح سے  زیادہ محفوظ ہوتے ہیں کیونکہ ماہرین اور ڈویلپرز کی جانب سے ان کا مشاہدہ زیادہ سے زیادہ کیا جاتا ہے، جس سے مسائل کی تشخیص اور حل کرنے میں مدد ملتی ہے،جبکہ  کہ چیٹ جی پی ٹی یا گوگل بارڈ اوپن سورس اے آئی چیٹ بوٹس نہیں ہیں۔

کوالکوم کمپنی بھی میٹا کے ساتھ مل کر لاما 2 اے آئی کو اسمارٹ فونز اور کمپیوٹرز کا حصہ بنائے گی،کمپنی کے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ایسا اگلے سال سے ہوگا اور صارفین کو ذہین ورچوئل اسٹنٹس اور کریٹیر ٹولز کی تیاری سمیت بہت کچھ کرنے کے مواقع میسر ہوں گے۔