پی ٹی آئی پر پابندی ہمارا اندرونی معاملہ،امریکی بیان قابل قبول نہیں،پاکستان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)بنوں کینٹ حملہ،پاکستان نے افغان حکومت سے دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا ۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی ہمارا اندرونی معاملہ،امریکی بیان قابل قبول نہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے نیوز بریفنگ میں کہا ہے کہ مسقط میں امام بارگاہ پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہیں،افغانستان سےبار بار اپنی زمین پر موجود دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کرنے کا کہا،پاکستان نے افغان حکام کو بنوں چھاؤنی پر حملے سے آگاہ کردیا ۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنے شدید تحفظات سے افغانستان کو آگاہ کیا،افغان حکومت سے مجرموں کیخلاف کارروائی کرنے کا پرزور مطالبہ کرتے ہیں،افغان عبوری حکومت مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کویقینی بنائے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ غزہ میں جاری صورتحال پر پاکستان کو تشویش ہے، غزہ میں جاری انسانی نسل کشی کی پاکستان مذمت کرتا ہے۔سرینگر میں محرم کے زائرین کی گرفتاری کی مزمت کرتے ہیں، ہم مقبوضہ جموں کشمیر کے پر امن حل پر زور دیتے ہیں۔
پی ٹی آئی پر پابندی کافیصلہ،امریکا کے تحفظات پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔ممتاز زہرہ
انہوں نے بتایا کہ ترکمانستان کے وزیر خارجہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں، وہ وزیر خارجہ اسحٰق ڈار سے دو طرفہ تعلقات سمیت دیگر امور پر بات چیت کریں گے، تحریک انصاف پر پابندی کے حوالے سے امریکی تحفظات قابل قبول نہیں، پاکستان میں عدلیہ کے حالیہ فیصلوں سے واضح ہوتا ہے کہ عدلیہ اپنا کام موثر انداز میں کررہی ہے، اس حوالے سے امریکی تحفظات پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں اسامہ بن لادن کے ساتھی کی گرفتاری پر دفتر خارجہ کوئی رد عمل نہیں دے گا۔ملالہ یوسفزئی کی پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کے متعلق بیان پر دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے امیگریشن قوانین کے واضح ہیں خلاف ورزی کرنے والے کو نکلا جاتا ہے، روانہ کی بنیاد پر غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کو ڈی پورٹ کیا جاتا ہے، پاکستان میں 44 ہزار افغان شہری تیسری ملک کے جانے کے لیے انتظار کر رہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ملالہ یوسفزئی سے امید کرتے ہیں کہ تیسرے ملک پر زور دیں گی کہ ان افغان شہری کو جلدی بلا دیں۔کینیا کی عدالت کے صحافی ارشد شریف شہید کیس سے متعلق فیصلے پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ فیصلے سے متعلق میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں، ہماری قانونی ٹیم فیصلہ کا جائزہ لے رہی ہے، کینیا کی عدالت نے تسلیم کیا کہ معاوضہ انسانی جان سے بہتر نہیں ہے۔