(24نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ میں خاور مانیکا نے دوران عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بریت چیلنج کر دی۔
بشری بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے وکیل زاہد آصف چودھری کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی،درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ایپلٹ کورٹ نے کیس کے اہم پہلوؤں کو نظر انداز کرتے ہوئے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کالعدم قرار دی، ایپلٹ کورٹ نے استغاثہ کے گواہان کے بیانات کو بھی ملحوظ خاطر نہ رکھا۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ایپلٹ کورٹ کی جانب سے دونوں ملزمان کی بریت کا فیصلہ قانونی طور پر قائم نہیں رہ سکتا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ایڈیشنل سیشنز جج کا سزا کے خلاف اپیلیں منظور کرنے کا 13 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور دوران عدت نکاح کیس میں ٹرائل کورٹ کا 3 فروری کا فیصلہ بحال اور عمران خان، بشریٰ بی بی کی سزا بحال کی جائے، درخواست میں حکومت، بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو فریق بنایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 13 جولائی 2024 کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلیں منظور کرتے ہوئے ان کی7،7سال قیدکی سزائیں معطل کردیں تھیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 25 نومبر کو اسلام آباد کے سول جج قدرت کی عدالت میں پیش ہو کر بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف دوران عدت نکاح کا کیس دائر کیا تھا، درخواست سیکشن 494/34، B-496 ودیگر دفعات کے تحت دائر کی گئی۔