بجلی کی پیداواری قیمت 8 سے 10روپے فی یونٹ،صارفین سے کتنے وصول کیے جارہے ہیں؟بڑا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)بجلی کی پیداواری قیمت 8 سے 10روپے فی یونٹ ہے جبکہ سب سے بڑا خرچہ 18 روپے فی یونٹ کیپسٹی چارجز کا ہے،وفاقی وزیر توانائی نے اصل بات سے پردہ اٹھادیا ۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اویس خان لغاری نے بتایا ہے کہ بجلی کے ترسیلی نظام کے چارجز فی یونٹ ڈیڑھ سے 2 روپے ہیں جبکہ ڈسکوز کے اخراجات فی یونٹ 5 روپے پڑتے ہیں، سب سے بڑا خرچہ 18 روپے فی یونٹ کیپسٹی چارجز کا ہے، بجلی کے ریٹ بڑھنے سے بجلی کے استعمال میں کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ساہیوال کول پلانٹ کے 2015ء میں کیپسٹی چارجز تین روپے فی یونٹ تھے، ڈالر کی قیمت بڑھنے اور شرح سود 22 فیصد تک آنے کی وجہ سے کیپسٹی چارجز بڑھ کر 11 روپے 45 پیسے فی یونٹ ہوگئے۔
اویس خان لغاری نے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ اس وقت توانائی سیکٹر کے قرضوں کا بوجھ بجلی صارفین سے لیا جا رہا ہے، اگر ان پلانٹس کو چلائیں گے تو وہ آپ کو تیل کا خرچہ لگا کر آپ سے پیسے لیں گے، اگر پلانٹس کو نہیں چلائیں گے تو بھی وہ ان پلانٹس کی مد میں اپنا سرمایہ لگانے اور منافع کے پیسے آپ سے لیں گے۔
ضرورپڑھیں:وزیراعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کا اہم اجلاس پیر کو طلب کرلیا
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھاکہا کہ پلانٹس پر درآمد شدہ کوئلے کے استعمال کے بجائے مقامی کوئلے کو استعمال کیا جائے تو فی یونٹ دو ڈھائی روپے کمی آئے گی، بند پلانٹس پر ساڑھے 7 ارب روپے کی تنخواہیں دی جارہی ہیں،تقسیم کار کمپنیوں کا 500 سے 600 ارب روپے سالانہ خسارہ ہے، اگلے دو سے تین سال میں قبائلی علاقوں اور بلوچستان کے علاوہ دیگر تمام ڈسکوز نجی سیکٹر کو دیں گے۔
پچھلے ہفتے بجلی کی قیمت میں 7 روپے فی یونٹ اضافہ ہوا، 2019 کے بعد حکومت نے بجلی کی قیمت مصنوعی طور پر بڑھنے نہیں دی، ماضی کی حکومت نے اپنے سیاسی نقصان سے بچنے کے لیے بجلی کی قیمت نہیں بڑھائی،بجلی کی قیمت میں حالیہ اضافہ تین سے چار سال بعد ہوا ہے، بجلی کی فی یونٹ قیمت ہر سال آہستہ آہستہ بڑھنی چاہیے تھی۔