(محسن الملک)مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے اختلافات مذاکرات کی جانب بڑھ گئے،بجٹ پر اختلافات کو دونوں پارٹیاں میز پر بیٹھ کے حل کرنے کو تیار ہوگئیں۔
مذاکرات کیلئے جگہ کا تعین کرلیا گیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ بھی مذاکرات میں ویڈیو لنک سے شرکت کریں گے ،شیری رحمان،خورشید شاہ اور نوید قمر پیپلز پارٹی کی نماٸندگی کریں گے ،اسحاق ڈار،احسن اقبال اور سردار ایاز صادق مسلم لیگ ن کی نماٸندگی کریں گے۔
شیری رحمان مذاکرات کے لئے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئیں ،مذاکرات وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں ہوں گے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس، وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا اظہار خیال،اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ مکانات کی تعمیر کیلئے 16.3 بلین ڈالر درکار ہیں ،بجٹ کے حوالے سے آج دوبارہ میٹنگ ہورہی ہے ،یہ مسٔئلہ حل ہوجائے گا ،16 ارب میں سے 11ارب ڈالر کا کام سندھ میں ہوگا ۔بے نظیر انکم سپورٹ کے لئے فنڈز رکھنے کا ڈاکٹر نفیسہ شاہ کا اعتراف اچھی بات ہے ،سیلاب زدگان کے لئے فنڈز رکھنے کا معاملہ بجٹ سے الگ ہے ،سیلاب زدگان کے لئے عالمی امداد کے بھی منتظر ہیں ۔
ضرور پڑھیں :عمران کی حکومت جانے پر موم بتی مافیا اوریہودی لابی رورہی ہے:مولانافضل الرحمان
انہوں نے کہا ہے کہ کچھ عالمی وعدے پورے ہوئے ہیں کچھ نہیں ہوئے ،گیارہ ارب ڈالر صرف سندھ میں بحالی کے لئے چاہئے ،پی پی پی اور ہماری ملاقات میں سیلاب زدگان کی بحالی کے لئے روڈ میپ بڑی حد تک طے پاگیا ہے ،کچھ چیزیں رہتی ہیں ان پر آج میٹنگ ہے اس میں سے اچھی پیشرفت ہوگی ،میں نے ہمیشہ میثاق معیشت کی بات کی ہے ،میثاق معیشت ایک بار ہوجائے تو ہھر سیاسی جماعتیں آگے بڑھتی رہیں ،میں آج بھی میثاق معیشت کی بات کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا ہے کہ چار سال تک میثاق معیشت کرنے کی کوشش کی ،ہر بجٹ میں میثاق معیشت دینے کی کوشش کی ،میثاق معیشت ہوجائے تاکہ معاشی حکمت عملی سامنے آجائے،معاشی تباہی کا سفر رک گیا ہے ،اب ہم سب نے مل کر معاشی ترقی کو آگے لے جانا ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ جمعہ (16 جون) کو اس حوالے سے طویل اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعلیٰ سندھ اور پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سینئر وزرا نے شرکت کی، وزیراعظم کی ہدایت پر میں بھی اس اجلاس میں موجود تھا جس میں کافی حد تک روڈ میپ تشکیل دے دیا گیا ہے، یہ چار سالہ وسط مدتی پروگرام ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں گھروں کی تعمیر کے لیے منصوبہ بندی زیر غور ہے، اس پر گھبرانے کی ضرورت نہیں، اس حوالے سے آج پھر اجلاس بلایا ہے، اس میں اس کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔