(24 نیوز)وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر یہاں شریف اور زرداریوں نے ہی امیر ہونا تھا تو پاکستان بننے کا مقصد نہیں۔ 30 سال میں ملک کا پیسہ چوری کیا گیا۔ دوست ممالک نے مدد کی، ملک ڈیفالٹ سے بچ گیا۔
تفصیلا ت کے مطابق ملاکنڈ یونیورسٹی کے نئے بلاک کی افتتاحی تقریب کےموقع پر وزیراعظم نےاپنے خطاب میں کہا کہ دنیا کی ساری یونیورسٹیز دیکھ چکا ہوں، نمل یونیورسٹی پاکستان کی اوکسفورڈ یونیورسٹی بنے گی، انسان صرف اپنے لئے جئے تو اسکا کوئی مقصد نہیں، لالچ کے باعث دنیا میں افراتفری مچی ہوئی ہے، انسان کو دنیا میں آنے کا مقصد سمجھنا ہوگا، ہم زندگی میں شارٹ کٹس لے لیتے ہیں، ہم نے ٹیکنالوجی اور ٹیکنیکل ایجوکیشن پر توجہ نہیں دی۔ان کا کہناتھا کہ تعمیراتی انڈسٹری کو تاریخی سہولتیں فراہم کر رہے ہیں، 50 سال کے بعد 2 بڑے ڈیمز بنا رہے ہیں، سیاحت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے، سوات میں کورونا کے باوجود سیاحت کا شعبہ کامیاب رہا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 30 سال میں ملک کا پیسہ چوری کیا گیا، ان کو پتا ہی نہیں انکے پاس کتنا پیسہ ہے، خوشی صرف پیسے سے ہی نہیں ملتی، یہاں اربوں پتی بیٹھے جنہیں پتا ہی نہیں انکے پاس کتنا پیسہ ہے، اگر یہاں شریف اور زرداریوں نے ہی امیر ہونا تھا تو پاکستان بننے کا مقصد نہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ہم بڑے مشکل حالات سے نکلے ہیں، ملک مقروض تھا، جب حکومت میں آئے تو قرضوں کی ادائیگی کیلئے پیسے نہیں تھے، دوست ممالک نے مدد کی، ملک ڈیفالٹ سے بچ گیا، دوست ممالک نے مدد کی اور ہم نے قرضوں کی اقساط ادا کیں، اگر ملک ڈیفالٹ ہو جاتا تو آپ سوچ بھی نہیں سکتے کیا حالات ہوتے۔