(24نیوز)متحدہ اپوزیشن نے پیر کو ایوان میں تحریک عدم اعتماد پیش نہ ہونے کی صورت میں ایوان میں دھرنا دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسپیکر اسد قیصر پیر کے دن عدم اعتماد پیش نہیں کرتے تو ہم ایوان سے نہیں اٹھیں گے ۔عمران خان کھلاڑی رہے ہیں ، مقابلہ کریں بال ٹیمپرنگ نہ کریں ،جب جہازمیں ان کے لوگ آتے تھے اس وقت ضمیرکی آوازکہاں تھی؟ سندھ ہاؤس پر حملہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی دلیل ہے، 10لاکھ بہت بڑی بات ہے، 172 افراد لے آئیں بڑی بات ہوگی، جعلی حکومت کے خلاف اتنی دنیا ہو گی یہ خس وخوشک کی طرح بہہ جائیں گے۔
وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر مشاورت کیلئے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمد شہباز شریف کی رہائشگاہ پر اجلاس ختم ہو گیا، اجلاس میں سابق صدر آصف زرداری، پی پی چیئر مین بلاول بھٹو اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اہم امور اور رابطوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کے بعد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ، پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا کہ پی ٹی آئی والے اقتدار کیلئے تمام حدیں پار کرنے کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ خود حکومتی اتحادیوں نے ان کے منہ پر طمانچہ مارا ہے، خود پی ٹی آئی کے اتحادی کہہ رہے ہیں کہ ایک پیسا نہیں لیا۔شہباز شریف نے کہا کہ سندھ ہاو¿س پر حملہ معمولی بات نہیں، حملہ سندھ کی دھرتی پر نہیں پاکستان پر حملہ ہے۔ اپوزیشن لیڈرنے کہاکہ جو آئین کو نہیں مانتے وہ کہتے ہیں کہ ممبران کو 10لاکھ کے جتھے سے گزرنا پڑے گا،جمہوریت کےلئے اپوزیشن نے دل پر پتھر رکھ کر برداشت کیا، جو کنٹینر پر بولتا تھا اس نے دھجیاں بکھیر دی ہیں، اسے سمجھ آگئی ہے کہ اپوزیشن کی عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوگی۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ وہ کہتا ہے کہ یہ خچر ہیں، انہوں نے پیسے لئے ہیں، اتحادی گواہی دےرہے ہیں کہ ہم نے ایک دھیلہ نہیں لیا، وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم اپنے حلقوں میں نہیں جاسکتے، وہ شخص جو کنٹینر پر ناخدا کی آواز میں بولتا تھا اس نے قانون کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان میں کیا پی ٹی آئی نے ہارس ٹریڈنگ نہیں کی؟، عدم اعتماد کی آئینی تحریک کےخلاف ایسا شخص کوئی بھی اقدام اٹھاسکتا ہے۔رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ یہ ان کی پالیسیوں کے سبب ہونےوالی مہنگائی کی تباہی ہے، سینیٹ میں انہوں نے جو ووٹ خریدے تھے وہاں کیا ہوا تھا، اور اب پنجاب کے6 ارکان کو خود وزیراعظم چیف منسٹر ہاو¿س میں ملا۔شہباز شریف نے کہا کہ جس کو جیت کا یقین ہو وہ کبھی لڑائی نہیں چاہتا، ممبران کو ووٹ کے حق کی آزادی ہونی چاہئے۔انہوںنے کہاکہ سپیکر کو وارننگ دیتا ہوں اپنا آئینی رول ادا کریں، سپیکرصاحب ابھی بھی وقت ہے عمران کے آلہ کارنہ بنیں، ورنہ تاریخ سپیکرکوکبھی معاف نہیں کرےگی۔لیگی صدر نے کہا کہ اسلام آباد انتظامیہ کو وارننگ دیتا اگرعمران نیازی کے آلہ کاربنیں تو قانون اپنا راستہ اپنائے گا پھرگلہ نہ کرنا۔
انہوں نے کہا سب سے معتبر اتحادی نے کہا کہ کوئی ووٹ نہیں خریداگیا۔ ہم قانونی اور آئینی طریقے سے تحریک عدم اعتماد کامیاب بنائیں گے ، اسپیکر قومی اسمبلی عمران خان کا آلہ کار نہ بنیں۔
یہ بھی پڑھیں۔حکومت اور اپوزیشن جلسے جلوس ملتوی کریں،اگر کوئی مر گیا تو سب پچھتائیں گے، چودھری شجاعت