(24 نیوز)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر پیر کے دن عدم اعتماد پیش نہیں کرتے تو ہم ایوان سے نہیں اٹھیں گے اور دیکھتے ہیں آپ او آئی سی کی کانفرنس کیسے کرتے ہیں؟ہم اسمبلی فلور پر بیٹھے رہیں گے جب تک ہمیں حق نہیں ملتا۔
متحدہ اپوزیشن نے پیر کو ایوان میں تحریک عدم اعتماد پیش نہ ہونے کی صورت میں پارلیمنٹ میں دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔متحدہ اپوزیشن کی جانب سے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو کا کہنا تھاکہ ہم چاہتے ہیں کہ پر امن طریقے سے او آئی سی اجلاس ہو جائے مگر یہ حکومت نہیں چاہتی کہ ایسا ہو۔وزیراعظم پرامن ماحول کو خراب کر رہے ہیں، سپیکر کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ وہ پی ٹی آئی کا کارکن نہ بنے بلکہ سپیکررولزکے مطابق چلے، چاہتے ہیں پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس عدم اعتماد سے شروع ہو، مگر حکومت چاہتی ہے کہ اپوزیشن پرامن نہ رہے۔
بلا ول بھٹو نے کہا کہ اپوزیشن نے او آئی سی کانفرنس کیلئے لانگ مارچ کی تاریخ آگے کی ہے ، یہ چاہتے ہیں کہ ملک میں آئینی بحران پیدا ہو۔سپیکر نے غیر جمہوری سوچ نہ بدلی تو ساری اپوزیشن کو مناو¿ں گا۔عمران خان کو خبردار کرتے ہیں کہ آخری بال پر ٹیمپرنگ نہ کریں۔
ان کاکہناتھاکہ تحریک انصاف کی حکومت ختم ہوچکی ہے، سپیکر اپنے عہدے کی توہین کررہا ہے۔ عمران خان کھلاڑی ہے توآئے مقابلہ کرے۔یہ سپیکر قانون ، آئین پارلیمنٹ کے رولز توڑنے کو تیار ہے۔سپیکر قومی اسمبلی کا کردار تاریخ میں لکھا جائے گا۔
بعد ازاں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بھی بلاول کے اعلان کی تائید کی اور ایوان میں دھرنے کا اعلان کیا۔ان کا کہنا تھاکہ اجلاس بلانا سپیکرکی ذمہ داری ہے، اگرسپیکر نے ہاؤس کا بزنس نہ چلایا تو ہم اسمبلی ہال میں دھرنے دینے پر مجبور ہونگے۔
یہ بھی پڑھیں: زرنش خان کا چلتی گاڑی میں انڈین گانے پر زبردست ڈانس ،ویڈیو وائرل