ٹک ٹاک پر پابندی، چین نے منصفانہ سلوک کی استدعا کر دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) معروف سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر مختلف ممالک میں پابندی عائد ہونے پر چین نے منصفانہ سلوک کرنے اپیل کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکا کے بعد برطانیہ اور نیوزی لینڈ کی جانب سے بھی چینی شوٹ ویڈیوز کو ملکی سکیورٹی کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے جس پر چین نے ان ممالک سمیت دوسری حکومتوں سے اپنی کمپنیوں کے ساتھ منصفانہ برتاؤ کرنے کی استدعا کر دی ہے۔
ان ممالک نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ٹک ٹاک TikTok کا مالک بیٹی ڈینس صارفین کی براؤزنگ ہسٹری اور معلومات چینی حکومت کو دے سکتا ہے یا پھر اس کے ذریعے غلط معلومات اور پروپیگنڈے کو فروغ مل سکتا ہے۔
چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن کا کہنا ہے کہ ہم متعلقہ ممالک سے حقائق تسلیم کرنے، مارکیٹ اکانومی کے مؤثر استعمال اور تمام کمپنیوں کیلئے غیر امتیازی ماحول فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: واٹس ایپ نے صارفین کیلئے نیا فیچر متعارف کروا دیا
ٹک ٹاک چین اور دوسری حکومتوں کے درمیان ٹیکنالوجی اور سکیورٹی پر تنازعات کی ایک وجہ ہے جو پرسیسر چپ، سمارٹ جونز اور دیگر صنعتوں کیلئے خطرہ ہے۔
برطانوی حکومت نے جمعرات تمام سرکاری فونز میں ٹک ٹاک ایپ رکھنے پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کر دیا تھا جبکہ نیوزی لینڈ میں تمام پارلیمنٹ کے قانون سازوں اور ملازمین کو فون پر ٹک ٹاک رکھنے سے منع کیا جائے گا۔جبکہ فروری میں امریکی حکام نے وفاقی ایجنسیوں کو 30 دنوں کے اندر اندر حکومت کے جاری کردہ موبائل فوںز سے ٹک ٹاک کو ختم کرنے کا حکم جاری کر دیا تھا۔ دوسری جانب بھارت نے بھی حفاظتی اور رازداری کی بنیاد پر ٹک ٹاک اور وی چیٹ سمیت درجنوں چینی ایپس پر پابندی عائد کر دی ہے۔
امریکا نے سکیورٹی اور انسانی حقوق کی بنیاد پر چینی کمپنیوں کی تیار کردہ پروسیسر چپس اور دیگر ٹیکنالوجی تک رسائی پر بھی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔