مہنگی بجلی مزید مہنگی ہوگی؟گیس کی قیمت میں بھی اضافہ ،بلز میں غیر مساوی ،غیر منصفانہ ٹیکسوں کے نفاذ کا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)پاکستان کے عوام کی جلد ہی پتھروں کے دور میں واپسی ہو گی کیونکہ جس حساب سے حکومت اور ادارے بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھانے کے در پر ہیں وہ عام عوام کے استعمال کے قابل نہیں رہینگی ۔ بجلی کی قیمت میں 7 روپے اضافہ اتنا ناقابل یقین تھا کہ اب اس پر آئی ایم ایف بھی سوال و جواب کر رہا ہے۔اب گیس میں کی قیمتوں میں بھی اسی طرح کا بار بار اضافہ کیا جا رہا ہے۔جہاں پہلے ہی بجلی اتنی مہنگی ہے کہ مزید 5 روپے یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے۔
ابھی چند روز قبل ہی سوئی سدرن اور نادرن گیس کمپنیوں نے دو بار گیس کی قیمتوں میں سینکڑوں گنا اضافہ کیا تھا۔ لیکن اب ایک بار پھر گیس کی قیمت میں مزید 147 فیصد تک اضافہ کی درخواست کی جا رہی ہے۔یہ درخواست سوئی ناردرن گیس کمپنی نے کی ہے۔قیمت میں 2646.18 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی درخواست کرتے ہوئے ہوئے سوئی ناردرن نے نئی اوسط قیمت 4446.89 روپے مقرر کرنے کی استدعا کی ہے۔سوئی ناردرن نے 189 ارب 18 کروڑ روپے ریونیو شارٹ فال کا تخمینہ لگایا ہے۔اس درخواست پر اوگرا 25 مارچ کو لاہور میں سماعت کرے گا۔
دوسری جانب سوئی سدرن گیس کمپنی نے بھی (ایس اسی جی سی) نے یکم جولائی 2024 سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کے لیے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کو درخواست بھیجی ہے جس سے صارفین پر متوقع طور پر 79 ارب 63 کروڑ کا بوجھ پڑسکتا ہے۔سوئی سدرن نے 324 روپے 3 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی درخواست کی ہے۔ایس ایس جی سی نے اوگرا سے نئی اوسط قیمت 1740.80 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی درخواست کی ہے۔گیس کمپنی نے آئندہ مالی سال کے لیے درخواست میں مجموعی طور پر 79 ارب 63 کروڑ روپے کے ریونیو شارٹ فال کا تخمینہ لگایا ہے، جس کے تحت مقامی گیس کی مد میں 56 ارب 69 کروڑ روپے جبکہ آر ایل این جی کی مد میں 22 ارب 93 کروڑ 50 لاکھ روپے کے رینویو شارٹ فال کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔اوگرا سوئی سدرن کی درخواست پر آج کراچی میں سماعت کی اور 20 مارچ کو کوئٹہ میں سماعت کرے گی۔ درخواست منظور ہونے پر یکم جولائی سے گیس کی قیمت میں اضافہ کردیا جائے گا۔
ضرورپڑھیں:حکومت کی آئی ایم ایف کو توانائی شعبے میں بہتری لانے کی یقین دہانی
اوگرا کی جانب سے سماعت کے بعد فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوایا جائے گا اور وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد اوگرا گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔رواں مالی سال کے دوران اب تک گیس کی قیمتوں میں 2 بار اضافہ کیا جاچکا ہے۔یکم نومبر 2023 سےگیس ٹیرف میں تقریباً 200 فیصد تک اور یکم فروری 2024 سے گھریلو صارفین کے لیے گیس67 فیصد تک مزید مہنگی کی گئی ہے۔رواں مالی سال گیس کی قیمتوں میں اضافے کا گیس صارفین پر تقریباً 643 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا جاچکا ہے۔
ادھر گیس مہنگی کرنے کی تیاریوں کے ساتھ ساتھ بجلی بھی 5 روپے یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے ۔ سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے بجلی مہنگی کرنے کیلئے درخواست نیپرا میں جمع کرادی ہے۔نیپرا 28 مارچ کو سماعت کرے گا۔
صرف بجلی مہنگی ہی نہیں ہورہی بلوں میں صارفین پر غیر مساوی اور غیر منصفانہ ٹیکسوں کے نفاذ کا انکشاف ہوا ہے۔بجلی بلوں پر صارفین کی آمدن کے قطع نظر بجلی ڈیوٹی نافذ ہے جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، وفاقی ٹیکس محتسب کی انکوائری میں پتا چلا ہے کہ صارفین خاص طورپر کم آمدنی والے افراد اپنے بجلی بلوں پر انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس پر بوجھ برداشت کررہے ہیں، ان کی آمدنی قابل ٹیکس آمدنی کی حد سے نیچے ہونے کے باوجود ان پر مختلف ٹیکس عائد کیے گئے ہیں۔
وفاقی ٹیکس محتسب نےایف بی آر کو ہدایت جاری کی ہےکہ صارفین کو بجلی کے بلوں پرضرورت سے زیادہ ٹیکسوں سے بچانے اور بلوں میں ٹیکسوں کے نفاذ میں بہتری کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے۔صدر مملکت نے وفاقی ٹیکس محتسب کے کمیٹی تشکیل دینے کےفیصلے کی توثیق کرتے ہوئے برقراررکھا ہے ، صدر مملکت نے ایف ٹی او کی ہدایت کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا جو شہریوں پر ٹیکسوں کے غیر منصفانہ بوجھ سے نمٹنے کی ضرورت کو واضح کرتا ہے۔