صدقہ فطر کب ادا کر سکتے ہیں؟عید یا رمضان سے پہلے

Mar 19, 2024 | 15:03:PM

(ویب ڈیسک) فطر کے معنی روزہ افطار کرنے یا روزہ نہ رکھنے کے ہیں اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر رمضان شریف کے روزے ختم ہونے کی خوشی مےں شکریہ کے طور پر یہ صدقہ مقرر فرمایا ہے اسی کو صدقہ فطر کہتے ہیں۔ رمضان کے روزے ختم ہونے کی خوشی میں جو عید منائی جاتی ہے اس کو اسی لےے عیدالفطر کہا جاتا ہے۔صدقہ فطر ہر مسلمان صاحب نصاب پر واجب ہے۔

سوال:

صدقۃ الفطر عید کے دن ادا کرنا واجب ہے، اب پوچھنا یہ ہے کہ عید سے پہلے کب ادا کرسکتے ہیں کیا یہ رمضان سے پہلے ادا کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ دوسرا یہ کہ اگر کسی شخص نے عید کے دن بھی اد انہیں کیا تو اگر وہ عید کے بعد ادا کرتا ہے تو یہ ادا کہلائے گا یا قضا ؟ (عمران غفار)

جواب :

 عید الفطر کا دن آنے سے پہلے فطرہ دینا دو وجہوں سے افضل ہے، ایک یہ کہ رمضان میں عبادات کا ثواب بڑھ جاتا ہے دوسرا یہ کہ فقیر محتاج شخص فطرے کی رقم سے اپنی ضرورت پوری کرکے یکسوئی کے ساتھ عید میں شریک ہوسکتاہے۔صدقۃ الفطر خواہ رمضان المبارک میں یا اس سے پہلے دے دیا جائے، ہر وقت جائز ہے ۔

بعض کہتے ہیں کہ جب رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہو جائے، اس میں پیشگی صدقہ فطر دینا جائز ہے۔عیدالفطر کے دن کسی وقت بھی ادا کر دے گا تو ادا کرنے والا ہو گا، اگر عید کا دن گزر گیا اورادا نہیں کیا تو ساقط نہیں ہو گا، لیکن یومِ فطر کے بعد اس کا ادا کرنا بعض فقہا ءکے نزدیک قضا اور بعض کے نزدیک ادا کہلائے گا ۔

(صحیح البخاری ، حدیث نمبر : ۱۵۰۳ ، باب الصدقۃ قبل العید ، ابواب صدقۃ الفطر ۔سنن ابو داؤد ، حدیث نمبر : ۱۶۰۹ ، باب زکوٰۃ الفطر ۔ بدائع الصنائع : ۲/۱۹۹ ۔ عالمگیری :ج: 1،ص : 124۔ فتاویٰ شامی ج: 2،ص:125)

مزیدخبریں