پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس،نیپرا کا پرفارمنس آڈٹ نہ کروانےکے معاملے پر گرما گرم بحث

Stay tuned with 24 News HD Android App

(24 نیوز) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں نیپرا کی جانب سے پرفارمنس آڈٹ نہ کرانے کے معاملہ پر آج گرما گرم بحث ہوئی، چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ پرفارمنس آڈٹ بالکل کیا جائے لیکن ہماری بات اور موقف کو سنا جائے، جس پر چیئرمین پی اے سی نے چیئرمین نیپرا کی تجویز مان لی۔
رپورٹ کے مطابق پی اے اجلاس میں آڈٹ حکام کا کہنا تھا کہ نیپرا نے پارلیمنٹ کی بالادستی کو جتنا نقصان پہنچایا اتنا کسی نے بھی نہیں پہنچایا،پی اے سی کے کہنے پر ہم آڈٹ کرنے نیپرا گئے،آڈٹ کرنے کی بجائے نیپرا عدالت میں چلا گیا،ہمیں وکیل نہیں کرنے دیا گیا۔ اس موقع پر سیکرٹری قانون و انصاف نے کہا کہ آئین میں کسی بھی جگہ پرفارمینس آڈٹ کی بات نہیں۔سید نوید قمر نے جواب میں کہا کہ میں سیکٹری قانون و انصاف کی بات اتفاق نہیں کرتا ،اگر فیصلوں سے نقصان ہوتا تو کون ذمہ دار ہوگا ۔ اس پر افنان اللہ نے کہا کہ آئین میں آڈٹ کی بات لکھی ہے تو نیپرا کو کرنا پڑے گا،نیپرا سرکار کا ارادہ ہے یہ عدالت کیوں گیا۔ محسن عزیز نے کہا کہ پرفارمنس آڈٹ تو الگ سبجیکٹ ہے،پرفارمنس دیکھیں گے تو پرفارمنس تو پورے پاکستان کی خراب ہے۔حنا ربانی کھر نے کہا کہ نیپرا کی نا اہلی نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا ہے،ہر کسی کی پرفارمنس آڈٹ ہونا چاہیے۔
اس موقع پر چیئرمین نیپرا نے کہا کہ پرفارمنس آڈٹ بالکل کیا جائے لیکن ہماری بات سنی جائے ،ہم یہاں پر صرف اپنا موقف پیش کرنا چاہتے ہیں۔ جس پر چیئرمین پی اے سی نے چیئرمین نیپرا کی تجویز مان لی۔
یہ بھی پڑھیں:قومی اسمبلی کی مبینہ ملازمہ کا شہری کو نوکری اور ویزے کا جھانسہ،عدالت نے بڑا حکم دیدیا