بھگوڑے جلد پاکستان میں ہو نگے۔۔فکر کرنے کی ضرورت نہیں۔۔عمران خان 

May 19, 2021 | 17:21:PM

 (24نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی کی حکومتوں نے کمیشن بنانے کے لئے ڈیموں کی بجائے بجلی کے مہنگے منصوبے لگائے۔ ان مہنگے منصوبوں سے بجلی خریدیں یا نہ خریدیں، ادائیگی کرنا پڑتی ہے، پیسے بچانے کیلئے لندن فرار ہوہنے والے زیادہ دیر تک بچ نہیں سکتے ، فکر کرنے کی ضرورت نہیں ان بھگوڑوں کو جلد واپس لائیں گے۔ ا ب ان کی واپسی میں زیادہ دیر نہیں ہے۔
مہمند ڈیم دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو اور قبل ازیں پشاور میں کم لاگت فیملی فلیٹس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 2023 تک گردشی قرضہ 1455 ارب روپے پر پہنچ جائے گا ۔ 2028 تک 10 بڑے پانی کے پراجیکٹ مکمل ہو جائیں گے ۔ ہم نے اگلے الیکشن کا نہیں بلکہ قوم کے مستقبل کے لئے سوچا ہے، انہوں نے کہا کورونا کی موجودہ لہر فلیٹ ہو چکی ہے۔ احتیاط جاری رکھی تو سیاحت سمیت سب شعبے کھل جائیں گے۔
 انہوں نے کہا آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدے کرکے کافی بچت کی ہے ۔ ماضی کی حکومتوں نے جلد بازی میں معاہدے کرکے آئی پی پیز سے پیسے کھائے ۔جس قیمت پر بجلی بن رہی ہے اس سے کم قیمت سے فروخت ہورہی ہے۔
 وزیراعظم نے کہا ہم پاکستان میں پانی سے 50 ہزار میگاواٹ بجلی بنا سکتے ہیں ، پانی، اناج اور توانائی جیسے مسائل ڈیموں کی تعمیر سے ہی حل ہونگے، آج ہم نے کچھ نہ کیا تو آنے والے سالوں میں اناج کا بحران پیدا ہو سکتا ہے اس لئے فوڈ سکیورٹی کے لیے ہم مکمل پلان لے کر آرہے ہیں ، ہمیں اناج پیدا کرنے کے لئے زمینوں کو سیراب کرنا ہے۔

قبل ازیںپشاور میںپاکستان میں پانی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کی آبادی بہت تیزی کیساتھ بڑھ رہی ہے، آنے والے وقت میں پانی کی کمی درپیش ہو سکتی ہے۔ اس کا حل تو یہ تھا کہ پچاس سال قبل ہی ڈیمز بنا لئے جاتے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ 2028ءتک پاکستان میں مہمند اور بھاشا سمیت دس ڈیمز بنیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدے کرکے کافی بچت کی لیکن ماضی کی حکومتوں نے جلد بازی میں معاہدے کرکے آئی پی پیز سے پیسے کھائے تھے۔ جس قیمت پر بجلی بن رہی ہے اس سے کم قیمت سے فروخت ہو رہی ہے۔ ہم پاکستان میں پانی سے 50 ہزار میگاواٹ بجلی بنا سکتے ہیں۔ پانی، اناج اور توانائی جیسے مسائل ڈیموں کی تعمیر سے حل ہونگے۔
 عمران خان کاکہنا تھا کہ پاکستان میں غریب کیلئے جیل اور طاقتور کیلئے این آر او ہے، اسی وجہ سے ہمارا ملک تباہ ہوا۔ آج سارا مافیا اکٹھا ہو کر این آر او لینے کی کوشش کر رہا ہے لیکن یہ لوگ اپنی کوشش میں کبھی کامیاب نہیں ہونگے، میں ان کو قانون کے تابع لاو¿ں گا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ علامہ اقبالؒ ہمارے نظریاتی لیڈر تھے۔ پاکستان نے اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا۔ پاکستان بہت بڑے خواب کا نام تھا لیکن بدقسمتی سے کسی نے اس خواب کو سمجھا ہی نہیں، ہمارے ملک کا مقصد کیا تھا اور ہم کس راستے پر چل پڑے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا کبھی کسی جماعت کو دوسری باری نہیں دیتا لیکن تحریک انصاف کی کارکردگی کی وجہ سے ہمیں دوتہائی اکثریت ملی۔ اقوام متحدہ رپورٹ کے مطابق اس صوبے میں غربت کم جبکہ ہیومن ڈیویلپمنٹ بھی سب سے زیادہ خیبر پختونخوا میں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں۔سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم طالبات کیلئے بڑی خوشخبری

مزیدخبریں