(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کو پارٹی عہدےسےہٹانےکی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نےکیس کی مزید سماعت 15جون تک ملتوی کردی۔
جسٹس شاہدبلال حسن کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے 5 رکنی بینچ نےعمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کیلئے درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پرفریقین کےوکلاء کومزید دلائل دینےکی ہدایت جاری کرتے ہوئے مزید سماعت یکم جون تک ملتوی کر دی۔عمران خان کی جانب سے بیرسٹرعلی ظفرنےدلائل دیئے جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے شہزاد شوکت عدالت پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: ظل شاہ قتل کیس اورجلاؤگھیراؤکامعاملہ، عمران خان کو انسدادِ دہشتگردی عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا
عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کسی بھی ممبراسمبلی کیخلاف ریفرنس دائرکرسکتاہے لیکن الیکشن کمیشن براہ راست کسی کونا اہل نہیں کر سکتا، سوچےسمجھےمنصوبےکےتحت عمران خان کومیانوالی حلقےسےنااہل کیاگیا، الیکشن کمیشن کاکام ملک اورصوبوں میں الیکشن کراناہے۔
جسٹس شاہدبلال نے ریمارکس دیئے کہ حیرت ہےاسلام آبادہائیکورٹ عمران خان کی درخواست پرفیصلہ کیوں نہیں کر رہی۔ جس پر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کے تحت الیکشن کمیشن کا رول محدود ہے، الیکشن کاقانون بھی الیکشن کمیشن کو نا اہل قرار دینے کی پاور نہیں دیتا۔
یہ بھی پڑھیں: ضلع کچہری: کیپٹن (ر) صفدر کی پیشی، مسلم لیگ کے ورکر اور وکلا کے درمیان ہاتھا پائی
دوران سماعت عدالت نےالیکشن کمیشن کےوکیل شہزادشوکت کو دلائل دینے سے روک دیا۔ جسٹس شاہدکریم نے وکیل الیکشن کمیشن سےمکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ کی باری آئےگی تب دلائل دیں۔ بیرسٹرعلی ظفر کی استدعا پرعدالت نےکیس کی سماعت15جون کومقررکردی۔