سینئر صحافی عمران ریاض کی بازیابی کیلئے آئی جی پنجاب کو کل تک مہلت

May 19, 2023 | 18:45:PM
سینئر صحافی عمران ریاض کی بازیابی کیلئے آئی جی پنجاب کو کل تک مہلت
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے سینئر صحافی عمران ریاض کی بازیابی کیلئے آئی جی پنجاب کو کل تک مہلت دے دی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے عمران ریاض کے والد کی درخواست پر سماعت کی۔ آئی جی پولیس عثمان انور نے بازیابی کے بارے میں رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ ایک ورکنگ گروپ قائم کر دیا ہے جس میں سیکورٹی اداروں کے لوگوں کو شامل کیا گیا ہے، حساس اداروں کے لوگوں سے بھی میٹنگ کی ہے، ملک بھر کے ایئر پورٹ سے موبائل فون استعمال ہونے والوں کا ڈیٹا لے لیا ہے دیگر صوبوں کے آئی جی، نادرا اور ایف آئی اے سے بھی رابطے کر رہے ہیں۔

آئی جی پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ ایم آئی اور دیگر سیکورٹی اداروں سے رابطے کر رہے ہیں، ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے کوشش کر رہے ہیں، اشتہاری چار چار سال نہیں ملتے، لگتا ہے عمران ریاض خود چھپ گیا ہے، عمران ریاض جیل کے باہر سے خود گیا ہے۔

چیف جسٹس کے حکم پر کمرہ عدالت میں جیل فوٹیج چلائی گئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ حیران ہوں جیل کے باہر سیکورٹی نہیں ہوتی، آئی جی نے جواب دیا یہ جیل والے ہی بتا سکتے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے اگر جیلوں کی یہ صورتحال ہے تو افسوس کر سکتا ہوں۔

 وکیل اظہر صدیق نےکہا کس کے کہنے پر عمران ریاض کو چھوڑا گیا اور جیل سے کس گاڑی میں عمران ریاض کو لے جایا گیا۔ عمران ریاض کے والد محمد ریاض نے کہا میرے بیٹے کو زمین کھا گی یا آسمان نگل گیا، روز روز کی بجائے ایک دفعہ عمران ریاض کو مار دو، پولیس نے خود عمران ریاض کو سیکیورٹی ادارے کے حوالے کیا۔ کمرہ عدالت میں عمران ریاض کے والد بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔

 چیف جسٹس نے کہا میں چاہتا ہوں کہ عمران ریاض واپس آجائے، میں خود سسٹم کا احترام کرتا ہوں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت کل تک ( 20 مئی ہفتے کے روز) کے لئے ملتوی کر دی۔

  چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے عمران ریاض کے والد کی درخواست پر سماعت کی۔ آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور عدالت پیش ہوئے اور بازیابی کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔

آئی جی پنجاب عثمان انور نے عدالت کو بتایا ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے کوشش کر رہے ہیں، اشتہاری چار چار سال نہیں ملتے، لگتا ہے عمران ریاض خود چھپ گیا ہے، عمران ریاض جیل کے باہر سے خود گیا ہے۔

چیف جسٹس کے حکم پر کمرہ عدالت میں جیل فوٹیج چلائی گئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے حیران ہوں جیل کے باہر سیکورٹی نہیں ہوتی۔ آئی جی نے جواب دیا، یہ جیل والے ہی بتا سکتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا اگر جیلوں کی یہ صورتحال ہے تو افسوس کر سکتا ہوں، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 19 مئی تک ملتوی کر دی۔