کرغزستان کا دورہ منسوخ،غلط فہمی کی بنیاد پر واقعات پیش آئے،اسحاق ڈار

May 19, 2024 | 14:46:PM

(24 نیوز)وفاقی وزراء کا کرغزستان کا دورہ منسوخ ۔نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ کرغزستان میں بھی سوشل میڈیاکے ذریعے نفرت پھیلائی گئی،غلط فہمی کی بنیاد پر واقعات پیش آئے۔وزیر اعظم سارے معاملے کو خود دیکھ رہے ہیں۔ہم نے کرغز وزیر خارجہ کی درخواست پر اپنا دورہ منسوخ کیا۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے  وفاقی وزراءکے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کرغزستان واقعات میں 4سے5 پاکستانی طلبہ زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں،وزیراعظم شہباز شریف خود معاملے کو دیکھ رہے ہیں،16غیرملکی طلبہ زخمی ہوئے جو زیرعلاج ہیں، دیگر طلبہ کی واپسی کیلئے 3فلائٹس کا بندوبست کیاجارہاہے، ائیرفورس طلبہ کو واپس لانے کیلئے ائیربس لیکرجائیگی،غلط فہمی کی بنیاد پر یہ واقعات پیش آئے،کرغزستان میں بھی سوشل میڈیاکے ذریعے نفرت پھیلائی گئی۔

ضرورپڑھیں:وزیراعظم کا کرغزستان میں پاکستانی سفیر سے ٹیلی فونک رابطہ ، پاکستانی طلبہ کو واپس لانے والے خصوصی طیارے سے متعلق ہدایات
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ایک بھی پاکستانی طالبعلم جاں بحق نہیں ہوا،ایسے واقعات کے ذریعے نفرت پھیلانا بدقسمی ہے،کرغز حکومت نے کہا ہے ہم پر اعتماد کریں ،آپ کو یہاں آنے کی ضرورت نہیں ،ہم نے کرغز وزیر خارجہ کی درخواست پر اپنا دورہ منسوخ کیا،ہم واپس آنے والے طلبہ کو لانے کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کرغزستان سے540طالب علم آج پاکستان واپس پہنچیں گے،کل 30طلباسمیت 130پاکستانی خصوصی پرواز سے پاکستان پہنچے،کرغزستان میں اپنے مشن کو فوری فعال کیا،پاکستانی سفارتخانے میں طلبا کوہدایات جاری کر دی ہیں ۔

اس سے قبل وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے قومی اسمبلی کو ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ پلوامہ حملے کے بعد نئی دہلی کی جانب سے پاکستان سے درآمدات پر بھاری ڈیوٹی عائد کرنے کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارتی تعلقات 2019 سے معطل ہیں۔ اسحٰق ڈار 14 فروری 2019 کو بھارتی مقبوضہ کشمیر میں فوجیوں کو لے جانے والی ایک بس پر خودکش حملے کا حوالہ دے رہے تھے جس میں 40 اہلکار اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

ہفتہ کو انہوں نے اپنے تحریری جواب میں کہا کہ بھارت نے پاکستان سے درآمدات پر 200 فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا، اور کشمیر بس سروس اور لائن آف کنٹرول کے پار تجارت معطل کردی۔

واضح رہے کہ وزیر خارجہ نے یہ جواب رہنما پیپلز پارٹی شرمیلا فاروقی کے ایک سوال پر دیا جس میں انہوں نے پاکستان کو پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات میں درپیش چیلنجوں کے بارے میں تفصیلات طلب کی تھیں۔

مزیدخبریں