عمران خان نے کارکنوں کو26 نومبر کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دیدی

Nov 19, 2022 | 19:03:PM

(24 نیوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کارکنوں کو 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دیدی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لانگ مارچ کے شرکا سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب نے 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچنا ہے جہاں آپ سب سے ملاقات ہو گی اور وہاں اگلا لائحہ عمل دوں گا، ہمارا مطالبہ صرف صاف اور شفاف انتخابات ہیں۔ان کاکہناتھا کہ ہماری جیسی سیاسی سرگرمی کبھی کسی سیاسی جماعت نے نہیں کی اور لانگ مارچ کیلئے نکلنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،یہ تحریک 7 ماہ پہلے شروع ہوئی تھی جب ہماری حکومت سازش کے ذریعے گرائی گئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 7 ماہ سے تحریک انصاف اپنا موپاکستان نے کبھی ڈیفالٹ نہیں کیا، افواہ ساز باز رہیں، اسحاق ڈارقف عوام میں لے کر جا رہی ہے اور ہماری حکومت کو بیرونی سازش کے تحت ہٹایا گیا، جو میں نے 7 ماہ میں دیکھا وہ 26 سالہ سیاست میں نہیں دیکھا۔عمران خان نے کہا کہ بچوں کو بھی اپنی تحریک میں شرکت کرتے دیکھا اور خواتین نے بچوں کے ہمراہ مارچ میں شرکت کی۔ جاگی ہوئی قوم ہی اپنی آزادی کیلئے جدوجہد کرتی ہے، ماڈل ٹاو¿ن میں پرامن احتجاج کرنے والوں کو قتل کیا گیا اور 25 مئی کو جو ظلم کیا گیا وہ کبھی نہیں بھولوں گا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کئی جگہ جلسوں میں جان کو لاحق خطرات سے آگاہ کیا گیا اور جنہوں نے مجھے مارنے کی کوشش کی وہ ابھی بھی وہیں بیٹھے ہیں، موت غلامی سے زیادہ بہتر ہے اور غلامی کرنی ہے یا آزادی لینی ہے فیصلہ عوام کرے گی۔ مے فیئر اپارٹمنٹ مریم کے نام پر اس وقت تھے جب یہ 20، 21 سال کی تھیں ۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ حقیقی آزادی کا مارچ اب ختم نہیں ہو گا اور یہ مارچ ملک کو حقیقی طور پر آزاد کرنے تک جاری رہے گا۔ قوم کے فیصلے قوم میں ہونے چاہئیں اور ہمیں کسی سپر پاور کی غلامی نہیں کرنی، یہ ملک دنیا سے مانگنے کیلئے تو نہیں بنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے اپنی بیماری کا پتہ نہیں چلنے دیا اور قائداعظم نہیں چاہتے تھے کہ ان کی بیماری کی وجہ سے ملک بننے میں رکاوٹ آجائے،ہندوستان بھی ہمارے ساتھ ہی آزاد ہوا تھا لیکن اس کے فیصلے دیکھ لیں۔ ہندوستان بھی امریکہ کا اتحادی ہے لیکن ہندوستان نے روس سے سستا تیل خریدا اور غلام ملک پر مسلط کر دیئے گئے ہیں۔ ہماری فیصلے وہ ہونے چاہئیں جس سے قوم کا فائدہ ہو۔
عمران خان نے کہا کہ امریکہ کی جنگ میں پڑ کر ہم نے اپنے 80 ہزار لوگ مروائے اور ان کے دور میں 400 ڈرون حملے ہوئے، ان 2 خاندانوں کا مفاد صرف پیسہ بنانے اور باہر منتقل کرنے میں ہے جبکہ جہاں قانون کی حکمرانی نہ ہو وہ ملک بنانا ری پبلک بن جاتا ہے اور ارشد شریف ملک کے ساتھ ہونے والی سازش کو سامنے لے کر آ رہا تھا، ارشد شریف کی والدہ کو معلوم ہے کہ کون اسے دھمکیاں دے رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں سابق وزیر اعظم ہوں لیکن ایف آئی آر درج نہیں کروا سکا اور اس صورتحال میں ملک کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا، پاکستانی بیرون ملک جانا پسند کرتے ہیں کیونکہ وہاں خوشحالی ہے اور برطانیہ میں کوئی قبضہ گروپ نہیں ہے جبکہ برطانوی وزیراعظم نے قانون کی چھوٹی سی خلاف ورزی پر استعفیٰ دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: 

مزیدخبریں