وی پی این کے معاملے پر علماء،حکومتی ارکان تقسیم ،ماجرا کیا ہے؟

Nov 19, 2024 | 12:43:PM
وی پی این کے معاملے پر علماء،حکومتی ارکان تقسیم ،ماجرا کیا ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) پاکستان میں انٹرنیٹ پر بلا روک ٹوک رسائی کے لیے استعمال کیے جانے والے غیر قانونی ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ایسے میں یہ بحث چل نکلی ہے کہ وی پی این کا استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں ؟ اب اِس معاملے پر گرما گرم بحث جاری ہے ،کچھ علماء کے نزدیک وی پی این کا استعمال جائز نہیں ،جبکہ کچھ علماء کے نزدیک وی پی این کا استعمال جائز ہے ۔یعنی علماء کرام میں معاملے کو لے کر ایک واضح تقسیم نظر آرہی ہے ۔ اب اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کو غیر شرعی قرار دے دیا ہے۔علامہ راغب نعیمی نے وی پی این کو غیر شرعی قرار دینے کی وجہ بیان کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وی پی این چاہے رجسٹرڈ ہو یا غیر رجسٹرڈ ہو اگر اس کو غلط کام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے یا پھر ملکی سالمیت کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے تو وہ غیر شرعی ہوگا،آخر ماجرا کیا ہے؟
اب بعض علماء کی نظر میں غیر قانونی طریقے سے وی پی این کا استعمال اور اُس کے ذریعے نامناسب مواد دیکھنا ممنوع ہے جبکہ مذہبی اسکالرز مولانا طارق جمیل،ابتسام الہٰی ظہیر ،علامہ امین شہیدی علامہ راغب نعیمی کے فتوے سے اتفاق نہیں کر رہے ۔اب دلچسپ بات یہ ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے ایک طرح سے وی پی این معاملے پر حکومت کا ساتھ دیا لیکن اِس کے باوجود رانا ثنا اللہ علامہ راغب نعیمی کے فتوے پر جواب دیتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ میں دعوے سے کہتا ہوں کہ وی پی این غیر شرعی نہیں، آپ سے کوئی حساب ہوگا تو یقین دلاتا ہوں اس پر گناہ یا سزا نہیں ہوگی،بے دھڑک اس کا استعمال کریں۔
 رانا ثناء اللہ تو وی پی این کا استعمال کرنے کا بے دھڑک مشورہ دے رہے ہیں مگرسوال یہ ہے کہ کیا حکومت وی پی این کی بندش سے پابندی ہٹائے گی؟آج سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں وی پی این کی بندش کے  حوالے  سے اجلاس ہوا، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے حفیظ الرحمان کاکہنا تھا کہ پاکستان میں وی پی این ابھی چل رہا ہے بند نہیں ہوا، وی پی این کے بغیر آئی ٹی انڈسٹری نہیں چل سکتی کیونکہ عام آدمی، فری لانسرز اور کمپنیوں کو وی پی این کی ضرورت ہوتی ہے،2016 میں وی پی این رجسٹریشن کی پالیسی بنی تھی، ہم نے وی پی این کی ابھی دوبارہ رجسٹریشن شروع کی ہے اور اب تک 25 ہزار وی پی این کی رجسٹریشن کر چکے ہیں۔حفیظ الرحمان کا کہنا تھاکہ کوئی آئی ٹی بزنس کررہا ہے اور چاہتا ہے بزنس ڈسٹرب نہ ہو تو وی پی این رجسٹرڈ کرے، اگر وی پی این رجسٹرڈ ہوگا تو پھر کبھی انٹرنیٹ بند نہیں ہوگا، جب کبھی انٹرنیٹ بند کرنا ہوتا ہے تو انڈسٹری کو نقصان ہوتا ہے، اگر وی پی این کی رجسٹریشن ہوگی تو ان کا انٹرنیٹ چلتارہے گا۔

ضرورپڑھیں:اسٹاک مارکیٹ: 100 انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

فری لانسرز 400 ملین کا زرمبادلہ کما کردے رہے ہیں، 2 سے ڈھائی ملین لوگ پاکستان میں فری لانسنگ کررہے ہیں اور تقریباً 400 ڈالر سالانہ ایک فری لانسر کمارہا ہے اس کی مختلف کیٹیگریز ہیں۔اب دوسری جانب پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے غیر رجسٹرڈ وی پی این کی رجسٹریشن کے لیے 2 ہفتے کی مہلت دینے کا فیصلہ کرلیا۔پی ٹی اے ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ وزارت داخلہ کی جانب سے غیر رجسٹرڈ وی پی این کی بندش کی ہدایت کے بعد عملدرآمد کے لیے پی ٹی اے کے جائزہ اجلاس میں کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں غیر رجسٹرڈ وی پی این کی رجسٹریشن کے لیے 30 نومبر تک مہلت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے بعدیکم دسمبر سے غیر رجسٹرڈ وی پی این کیخلاف کریک ڈاوٴن شروع کیا جائے گا۔