سنٹرل اپیکس کمیٹی اجلاس ,بلوچستان میں فوجی آپریشن کی منظوری

Nov 19, 2024 | 21:23:PM

(24 نیوز )وزیراعظم کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی سنٹرل اپیکس کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ۔ 

اپیکس کمیٹی نے بلوچستان میں دہشتگرد تنظیموں کیخلاف جامع فوجی آپریشن کی منظوری دیدی، فوجی آپریشن مجید بریگیڈ،بی ایل اے ،بی ایل ایف اور بی آر اے ایس کیخلاف ہو گا،یہ دہشتگرد تنظیمیں معصوم شہریوں اور غیر ملکیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں،آرمی چیف نے قومی سلامتی کو درپیش تمام خطرات سے نمٹنے کے عزم کو دہرایا،صوبائی ایپکس کمیٹیوں کے تحت ضلعی کوآرڈینیشن کمیٹیوں کے قیام کا فیصلہ،اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی بھی شرکت ،اپیکس کمیٹی اجلاس میں اعلی حکومتی افسران بھی شریک ہوئے ،اجلاس کا ایجنڈا پاکستان کی انسداد دہشت گردی مہم کو دوبارہ فعال کرنا تھا  ۔
اجلاس کو ملک میں امن وامان ، مذہبی انتہا پسندی سے نمٹنے کی کوششوں پر بریفنگ دی گئی ،سیکیورٹی صورتحال ، دہشت گردی ، دیگر اہم چیلنجز کے خلاف اقدامات پر بھی بریف کیا گیا ، اجلاس کو غیر قانونی اسپیکٹرم اور جرائم کے گٹھ جوڑ کے خلاف اقدامات پر بریفنگ دی گئی، دہشتگردی کے نیٹ ورک، تخریب کاری ، غلط ملومات کی مہمات دیگر امور پر بھی بریفنگ دی گئی ۔

وزیراعظم کا ملکی مسائل سے نمٹنے کے لیے سیاسی اتفاق رائے اور مثبت قومی بیانیے کے فروغ کی اہمیت پر زور،وزیراعظم  نے کہا کہ عزم استحکام کے مشن کو کامیابی سے ہم کنار کرنے کے لیے ملک میں سیاسی استحکام انتہائی اہم ہے، محمد نواز شریف کی وزارت عظمیٰ کے دور میں مکمل سیاسی اتفاق رائے کے بعد قومی سطح پر فوجی آپریشن کے نتیجے میں ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہوا تھا، آج ایک بار پھر ہم دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہیں، دہشتگردی کی عفریت کا سر کچلنا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی اولین ترجیح ہے۔

اجلاس میں نیکٹا کو دوبارہ فعال کرنے اور قومی اور صوبائی انٹیلی جنس فیوژن اور خطرات کی تشخیص کے مراکز کے قیام پر اتفاق  کیا گیا ، اجلاس میں انسدادِ دہشت گردی مہم سے متعلق وفاقی حکومت کی ہدایات پر عملدرآمد کے لیے صوبائی اپیکس کمیٹیوں کی زیر نگرانی ضلعی رابطہ کمیٹیوں کے قیام کا فیصلہ بھی عمل میں آیا، اجلاس میں پاکستان کی کاؤنٹر ٹیررازم مہم کی تجدید کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی ،اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ، وزیراعظم آزاد کشمیر، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان، وفاقی وزراء اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔

مزیدخبریں