احتجاج کی کال پرسکیورٹی آپریشن جمع ہو جاتےہیں،عوام کیلئےکچھ نہیں کیاجاتا:شیخ وقاص اکرم

Nov 19, 2024 | 21:57:PM

(عامر شہزاد) پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ ایک احتجاج کی کال پر سارے سکیورٹی آپریشن جمع ہو جاتے ہیں، عوام کے تحفظ کےلئے کچھ نہیں کیا جاتا ،احتجاج ہمارا آئینی حق ہے ہم اپنا حق استعمال کرینگے۔ 

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ رانا ثنا ءاللہ کہہ رہے کہ احتجاج کو سنجیدہ نہیں لے رہے،پھر کیوں 2 ماہ کیلئےدفعہ 144 نافذ کردیا، کیوں عوام کی طاقت سے گھبرا رہے ہیں،ایک احتجاج کی کال پر سارے سکیورٹی آپریشن جمع ہو جاتے ہیں، عوام کے تحفظ کےلئے کچھ نہیں کیا جاتا ،احتجاج ہمارا آئینی حق ہے ہم اپنا حق استعمال کرینگے،احتجاج میں شامل طالب علموں کی اسناد اور داخلے منسوخ کئے جانے کی باتیں ہورہی ہیں،ریاستیں اپنے بچوں اور عوام کو دھمکیاں نہیں دیتی ،دھمکیوں سے کچھ نہیں ہوگا ،آپ کی تیاریاں یہ بتا رہی ہیں کہ آپ کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں، پاکستان میں 6 سو سے 7 لوگوں کے نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل) میں ڈالا گیا ،وہ لوگ ابھی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، چیف جسٹس ، سول سوسائٹی اور دیگر مطالبہ کرتے ہیں کہ بچوں کو دھمکانے میں کردار ادا کریں،پنجاب ،کے پی،سندھ اور بلوچستان کے ہر ضلع سے لوگ نکلیں گے۔ 

یہ بھی پڑھیں: احتجاج کی کال، انتظامیہ ان ایکشن، پی ٹی آئی کے متعدد کارکن گرفتار

 ان کا کہنا تھا کہ کسان اناج اگاتے ہیں معیشت کا پہیہ ہیں،حکومت کسان اور غریب دشمن ہے، گندم  سکینڈل سب کے سامنے ہے،زمینوں کے ٹھیکوں میں کسانوں کو لاکھوں اور کروڑوں کا نقصان ہوا،اڑھائی سال قبل ملنے والی کھاد کی قیمتیں دوگنی ہوئی،کسانوں پر جو ٹیکس لگائے گئے اس سے کسانوں کو معاشی طور پر تباہی کیا گیا،آئی ایم ایف کو دستخط کرکے گندم کی خریداری نہیں  نہ کرنے کا معاہدہ کیا گیا ،کسانوں کو ایکسپورٹ پرائز نہیں دی جارہی ، فوڈ سکیورٹی کے ساتھ کھیلا جارہا کے، پنجاب اور پورے کسانوں سے مخاطب ہوں کہ آپ 24 نومبر احتجاج میں شامل ہوں ،24نومبر کی کال میں تاخیر نہیں ہوسکتی،اگر کوئی مذکرات کیلئے کہینگے تو اصول کے مطابق بات کریں گے،  

 خان صاحب نے واضح کہا کہ کوئی احتجاج میں بشریٰ بی بی کی ہدایات پر شامل نہیں ہوتا تو وہ پی ٹی آئی سے باہر ہوگا۔ 

یہ بھی پڑھیں:جوکوئی ہمیں اپنا کام کرنے سے روکے گا اسے نتائج بھگتنا ہونگے، آرمی چیف

مزیدخبریں