ریاست مدینہ میں قانون کی حکمرانی تھی ،جو جرنیل اچھی کارکردگی دکھاتا خود اوپر آجاتا تھا۔۔عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ریاست مدینہ میں انصاف اور میرٹ کی حکمرانی تھی، جو جرنیل اچھی کارکردگی دکھاتا تھا وہ اوپر آجاتا تھا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں قومی رحمت للعالمین ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا میں آخری سانس تک ملک میں انصاف اور قانون کی بالادستی کی جنگ لڑتا رہوں گا۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اپنی سمت درست کرنی ہے، ملکی ترقی کے لیے نظام کو درست کرنے کی ضرورت ہے، ملک کے نوجوانوں کو صحیح راستے پر لگانا چیلنج ہے، برطانوی جمہوریت میں ووٹ بکنے کا تصوربھی نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا برطانیہ میں ایک جھوٹ بولنے پر مقامی بااثر شخص کو جیل بھیج دیا گیا یہاں پاناما میں ہر روز نئے جھوٹ کہے گئے اور قطری خط آگیا۔ انہوں نے کہا اگر انگلینڈ میں قطری خط آجاتا تو اسی وقت کیس رک جاتا ، اس طرح حلف نامے پر جھوٹ بولا گیا، برطانیہ کا عدالتی نظام اور پاکستان کے عدالتی نظام سے بہت مختلف ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہاں سب کو معلوم ہے کہ سینیٹ بھی پیشہ چلتاہے۔ 90 لاکھ پاکستانی بیرون ملک موجود ہے، اگر 30 سے 40 ہزار پاکستان آکر سرمایہ کاری کردی تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں پڑے گی، انہوں نے کہا کہ میں ایک ایسے پاکستانی کو جانتا ہوں جس کے پاس اتنی دولت ہے جتنا پاکستان پر آئی ایم ایف کا قرضہ ہے لیکن پاکستان کا سسٹم انہیں پاکستان نہیں آنے دیتا، وہ پاکستان آنے کے لیے بے قرار رہتے ہیں، اگر خوشحال ہونا ہے تو قانون کی بالادستی قائم نہیں کریں گے۔
وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ آج کل مشکل دور ہے اور ساتھ ساتھ بھی مہنگائی بھی ہے، جس کی اہم وجہ کورونا وائرس ہے۔ انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے ذریعے سوا کروڑخاندانوں کوسستے قرضے دیں گے، سوا کروڑخاندانوں کوکھانے، پینے کی اشیا پرسبسڈی دیں گے، کامیاب پاکستان بھی ایک انقلابی پروگرام ہے، خیبرپختونخوا کو ہیلتھ کارڈ دے دیئے، پنجاب کے شہریوں کو مارچ تک مل جائیں گے، غریب خاندان ہیلتھ کارڈ کے ذریعے اپنا علاج کراسکیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ اللہ کا خاص شکر ادا کرتا ہوں کہ ہم آج بھر پور طریقے سے نبی آخر الزمان ﷺ کے یومِ ولادت کا جشن مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منا رہے ہیں۔ ہماری نوجوان نسل کو اپنے پیارے نبی ﷺ کی سیرت کے بارے میں علم ہونا چاہیے۔ اسلام تلوار کی زور پر نہیں تھا بلکہ فکری انقلاب سے پھیلا تھا، سوچ بدلی اور ذہن بدلے تھے۔ تاریخ شاہد ہے کہ مسلمان جب تک نبی کریم ﷺکی تعلیمات پر گامزن رہے کامیابی ان کا مقدر بنی اور جو لوگ منحرف ہوئے انہیں پستی نصیب ہوئی۔انہوں نے کہا کہ 3 سال اقتدار میں رہتے ہوئے مجھے حیرت ہوئی کہ اللہ نے پاکستان کو کتنی نعمتیں بخشی ہیں لیکن ہمیں اپنا راستہ ٹھیک کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ میں میرٹ کی بالادستی تھی، قابلیت کی بنیاد پر لوگ اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوتے تھے اور اسی معاشرے میں لیڈرز پیدا ہوئے، شخصیت سازی کی بدولت صحابہ لیڈر بن گئے۔
عمران خان نے کہا کہ خاندانی نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، ٹی وی چینلزکے پروگراموں کو مانیٹر کرنے کی ضرورت ہے، ہم بچوں سے موبائل نہیں چھین سکتے، کم از کم تربیت تو کر سکتے ہیں۔ ہم نے اپنے نوجوانوں کوبچانا ہے، ہالی ووڈ کلچرہمارے نوجوانوں کوتباہ کرے گا۔ معاشرے میں جنسی جرائم بڑھنا بہت بڑا خطرہ ہے
عمران خان نے کہا کہ ریاست مدینہ میں انصاف اور میرٹ کی حکمرانی تھی، جو جرنیل بھی اچھی کارکردگی دکھاتا تھا وہ اوپر آجاتا تھا، بڑا عہدہ ملنا کسی کا پیدائشی حق نہ تھا، حضرت بلالؓ جو پہلے غلام تھے جو وزیر خزانہ بن گئے تھے، جس میں بھی صلاحیت ہوتی وہ ترقی کرتا تھا، انہوں نے لیڈرز پیدا کیے، سارے صحابہؓ لیڈر بن گئے، لیڈر بننے کےلیے صادق و امین ہونا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سبحان اللہ!! عید میلاد النبی ﷺ کا ایک منفرد جلوس،دلکش فضائی مناظرکی ویڈیو وائرل