کار کمپنیوں نے پاکستانیوں کی جیبوں سے اربوں روپے نکال لیے

Oct 19, 2022 | 11:14:AM

(ویب ڈیسک)کار کمپنیوں نے پاکستانیوں کی جیبوں سے اربوں روپے نکال لیے،کارساز کمپنیوں کے پاس اس وقت  217.6 ارب روپے ایڈوانس میں  موجود ہیں ۔صارفین کو ابھی تک گاڑیاں نہ ملنے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔

قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی  کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ صارفین کو گاڑیاں تو نہیں ملیں لیکن ان کے پیسے کارساز کمپنیوں کو ایڈوانس  میں مل چکے ہیں ،سیکریٹری انڈسٹریز نے بریفنگ میں کہا کہ کار ساز کمپنیوں کے پاس 217.6 ارب سے زائد ایڈوانس کی رقم موجود ہے، ہنڈا کمپنی کے پاس 23 ارب روپے موجود ہیں، گاڑی کی خریداری کے وقت 20 فیصد ایڈوانس لیا جاتا ہے، ڈیمانڈ کم ہونے کی وجہ سے مینوفیکچررز کم کیپسٹی پر ہیں، ہماری تجویز ہے کہ کار مینوفیکچررز تین ماہ سے زائد کی بکنگ نہ کریں۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے بتایا کہ ٹویوٹا کے پاس 111 ارب روپے گاڑیوں کے ایڈوانس کی مد میں موجود ہیں، باقی کمپنیوں نے تفصیلات شیئر نہیں کیں، اگر یہ 50 فیصد پر پلانٹ چلا رہے ہیں تو 50 فیصد تک امپورٹ کی اجازت دی جائے تو بہتری ہوسکتی ہے۔

ضرور پڑھیں :وزیر خزانہ کے دعوے بے سود ،ڈالر پھر مہنگا ہوگیا

اراکین کمیٹی کا کہنا تھا کہ یہ کمپنیاں 100 فیصد کیپسٹی پر گاڑیاں نہیں بناتیں کیا یہ جان بوجھ کر عوام کو ذلیل کر رہی ہیں۔ رکن کمیٹی برجیس طاہر نے کہا کہ لوگ خوار ہوتے ہیں انہیں گاڑی نہیں ملتی، کار کمپنیوں نے کتنے صارفین کو ریفنڈ کیا ہے۔سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ایڈوانس لے کر لوگوں کو آٹھ آٹھ ماہ بعد گاڑیاں مل رہی ہیں۔

مزیدخبریں