ویسٹ انڈیز کی ہار کے بعد جیت
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے گروپ Bکے کوالیفائر مرحلے میں ویسٹ انڈیز نے زمبابوے کو 31 رنز سے شکست دے دی۔
ٹی 20 ورلڈ کپ کوالیفائر مرحلے میں اسکاٹ لینڈ سے پہلا میچ ہارنے کے بعد ویسٹ انڈیز کی ٹیم کی شاندار واپسی ہوئی ہے جس سے کرکٹ شائقین کو ویسٹ انڈیز کی ٹیم سے ماضی کی شاندار پرفارمس دوبارہ دیکھنے کی امید پیدا ہوئی۔
ٹی 20 ورلڈ کپ کے آٹھویں میچ میں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے زمبابوے کو 154 رنز کا ہدف دیا۔
سکاٹ لینڈ سے شکست کے بعد ٹیم میں تبدیلی کی گئی اور برانڈن کنگ کی جگہ جانسن چارلس کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے جانسن چارلس نے 45، روومین پاول نے 28 اور عقیل حسین نے 23 رنز بنائے۔زمبابوے کے سکندر رضا نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔ بلیسنگ مجربانی نے 2 اور شان ولیمز نے ایک وکٹ حاصل کی۔جواب میں زمبابوے کی پوری ٹیم 18.2 اوورز میں 122 رنز بنا کر آو¿ٹ ہوگئی۔
سکاٹ لینڈ سے ہار کے بعد ناقدین نے ویسٹ انڈیز ٹیم کی پریشر میں کھلینے کی صلاحیت پر سوالات اٹھائے۔ کرکٹ تجزیہ کاروں کے مطابق ویسٹ انڈیز کے پاس بے پناہ ٹیلنٹ ہے مگر پریشر میں کھیلنے کی صلاحیت پر سوالیہ نشان ہے۔ سکاٹ لینڈ کے ساتھ میچ میں اہم مواقع پر بیٹسمینوں کے آوٹ ہونے سے سکاٹ لینڈ سے شکست ہوئی جس میں اس مرتبہ بہتری لائی گئی۔
تاہم باولنگ میں بھی بہتری نظر آئی اور الزاری جوزف سب سے کامیاب بولر رہے جنہوں نے 16 رنز کے عوض 4 وکٹیں حاصل کیں۔
کرکٹ تجزیہ کاروں کے مطابق ویسٹ انڈیز میں بہت ٹیلنٹ ہے اور انھوں نے بڑے عظیم کھلاری کر کٹ انڈسٹری کو دیئے جن میں سر ویون ریچرڈ اور میلکم مارشل جیسے بڑے نام شامل ہیں۔ ویون ریچرڈ جنھوں نے 1974سے 1991 تک کرکٹ گراونڈ پر راج کیا اور 121 ٹیسٹ میچز میں 8540 رنز بنائے جن میں 24 سینچریز اور 45 نصف سینچریز شامل ہیں ۔
ویسٹ انڈیز ٹیم کی تاریخ ،نمایاں کامیابیوں سے بھری پری ہے۔ 1980 کی دہائی میں ویسٹ انڈیئز کا راج رہا اور وہ دنیا کی ناقابل شکست ٹیم تصور کی جاتی رہی۔ 1980کی دہائی میں ڈان بریڈ مین نے کر کٹ شایقین کے لئے نایاب کھیل پیش کیا۔1984میںویسٹ انڈیز نے مسلسل 11ٹیسٹ میچز میں کامیابیوں کے ساتھ ناقابل تسخیر ورلڈ ریکارڈ بنایا مگر ویسٹ انڈیز ٹیم کی بتدریج ابتری نے کرکٹ کے دلدادہ افراد کو مایوس کیا اور ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں سکاٹ لینڈ سے شکست نے لوگوں کو بہت مایوس کیا تاہم زمبابوے سے جیت نے کچھ امید پیدا کی کہ وہ اپنے تابناک ماضی کی یاد دوبارہ تازہ کریں گے۔