(ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے مظلوم فلسطینیوں کیلئے آواز بلند کرتے ہوئے ایک ساتھ سوشل میڈیا پر فلسطین کا جھنڈا پوسٹ کرتے ہوئے غزہ کے عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
حال ہی میں 17 اکتوبر کو غزہ شہر کے الاہلی عرب ہسپتال پر اسرائیل کی جانب سے فضائی حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 500 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، اس حملے کے بعد دنیا بھر کی نامور شخصیات شدید غم اور غصے کا بھی اظہار کیا تھا۔ تاہم اب بھارت میں موجود پاکستان کرکٹ ٹیم نے بھی فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر فلسطین کے جھنڈے کی تصویر پوسٹ کی ہے۔
آل راؤنڈر شاداب خان، افتخار احمد، اسامہ میر نے فلسطین کے جھنڈے پوسٹ کیے۔ اس کے علاوہ محمد نواز، محمد وسیم جونیئر، حارث رؤف نے بھی فلسطین کے جھنڈے پوسٹ کیے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کچھ روز قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر اور بلے باز محمد رضوان نے سری لنکا کے خلاف شاندار جیت فلسطینیوں کے نام کی تھی جس پر بھارتیوں اور اسرائیل نے شدید ردعمل دیا تھا۔
محمد رضوان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ وہ اپنی شاندار اننگز غزہ کے بہن بھائیوں کے نام کرتے ہیں۔محمد رضوان کی ٹوئٹ پر بھارتی صحافی وکرانت گپتا نے آئی سی سی سے سوال کیا تھا کہ کیا کھلاڑیوں کو آئی سی سی ایونٹس کے دوران سیاسی اور مذہبی بیانات دینے پر پابندی نہیں ہے؟
بعدازاں آئی سی سی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ کھیل کے میدان اور آئی سی سی کے دائرہ اختیار سے باہر ہے‘۔
بعدازا 14 اکتوبر کو اہم میچ میں پاکستان کی بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد اسرائیل کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھارت کو جیت کی مبارک باد دی گئی اور پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اسرائیلی حکومت کے ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا کہ صیہونی ریاست اپنے دوست ملک بھارت کی کرکٹ میچ کی جیت پر خوش ہے۔ ساتھ ہی اسرائیلی حکومت کی ٹوئٹ میں لکھا گیا کہ صیہونی ریاست خوش ہے کہ بھارت نے میچ میں جیت حاصل کی اور پاکستان اپنی فتح کو حماس کے نام کرنے سے محروم رہا۔
اسرائیلی حکومت کی جانب سے جس پوسٹ کو شیئر کیا گیا، اس میں ایک بھارتی کرکٹ مداح کو میچ کے دوران اسرائیل کے حق میں بینر کے ساتھ دکھایا گیا تھا۔ کرکٹ مداح نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن ہایو کی ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کی تصویر کا پلے کارڈ اٹھا رکھا تھا، جس میں درج تھا کہ بھارت اپنے دوست اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔
واضح رہے کہ کئی دہائیوں سے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر بمباری کے بعد 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل کے فوجی اڈوں اور بستیوں پر اچانک حملہ کیا تھا۔ اس حملے کے ردعمل میں گزشتہ 10 دنوں کے دوران اسرائیل کے جنگی طیارے غزہ کی پٹی پر مسلسل بمباری کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں ڈھائی ہزار سے زائد فلسطینی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جن میں سے ایک چوتھائی تعداد بچوں کی ہے۔