حماس اسرائیل جنگ کے پیچھے کون ہے؟ راز کھل گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
اسرائیل کی جانب سے مسلسل فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم کا سلسلہ جاری ہے۔سالوں سے ناکہ بندی کا شکار غزہ میں پہلے ہی صحت کی سہولیات کم ہیں اور حالیہ جنگ اور سخت ترین ناکہ بندی نے مریضوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے، اسپتالوں میں ادویات کی شدید قلت ہے اور بجلی نہ ہونے کے باعث متعدد اسپتالوں میں آپریشن تھیٹر غیر فعال ہوچکے ہیں۔پروگرام’10 تک ‘میں میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو کر ہسپتالوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں ۔لیکن اسرائیل جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے سے بھی نہیں ہچکچا رہا۔اسرائیلی طیاروں نے کل شب غزہ کے ایک ہسپتال پر اس وقت حملہ کیا جب وہاں ہزاروں کی تعداد میں مریض اور بے گھر ہونے والے افراد موجود تھے۔اس مہلک حملے سے اب تک 800 افراد شہید ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں افراد زخمی ہیں ۔اس حملے کے فوری بعد نیتن یاہو کے ایک معاون حنانیہ نفتالی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کی تھی جس میں ہسپتال میں ہونے والے حملے کو اسرائیلی فضائیہ سے منسوب کیا گیا تھا۔لیکن بعد میں یہ پوسٹ فوری ڈیلیٹ کر دی گئی ور ایک اور پوسٹ کرتے ہوئے حملے کا الزام حماس اور الجہاد تنظیم پر پر عائد کر دیا۔اس کے علاوہ اسرائیلی ترجمان نے ہسپتال پر حملے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ ہسپتال غزہ کے اندر سے ہی داغے جانے والا ایک ناکام راکٹ حملے کا نشانہ بنا ہے۔حماس اسرائیل جنگ کے پیچھے کون ہے؟ راز کھل گیا