(ویب ڈیسک) اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں جاری خونریزی پر مسلم ممالک کی جانب سے ٹھوس اقدام لینے کے بجائے محض مذمتی بیانات دینے پر ایک فلسطینی بچی کا سخت ردِ عمل زیرِ گردش ہے۔
اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے حملوں کے نتیجے میں اب تک 18ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔ جس کی تصاویر اور ویڈیوز نے دنیا بھر کے عوام کو اشکبار کر رکھا لیکن اس معاملے پر بااقتدار سربراہ بھی فقط مذمتی بیان جاری کرتے نظر آرہے ہیں۔
جہاں فلسطینی شہداء اور زخمیوں کے قیامت خیزمناظر نے سوشل میڈیا پر قیامت برپا کر رکھی ہے وہیں اب ایک زخمی بچی کے مسلم ممالک کے سربراہوں کے نام جاری پیغام نے سب کو حقیقت کا آئینہ دکھا دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں بچی کہہ رہی ہے کہ ' میں ایک فلسطینی ہوں، میں اپنے حق کے لئے لڑ رہی ہوں، مسلم دنیا بس مذمتی بیان جاری کرے جس کی فلسطين کو کوئی ضرورت نہیں۔'
مزید پڑھیں: فلسطینیوں کے قتل عام پر جمائما بھی بول پڑیں
دوسری جانب مصر نے اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو ایسی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے فوری مداخلت کرنی چاہیے۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملہ “خوفناک اور قطعی طور پر ناقابل قبول” اور ناقبل معافی ہے۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ غزہ کے اسپتال پر حملہ “اسرائیل کے حملوں کی تازہ ترین مثال ہے جو بنیادی انسانی اقدار سے مبرا ہے۔
دوسری جانب غزة کے ہسپتال کی نرس رو رو کر دنیا کو ہونے والی تباہی بتا رہی ہے، ہسپتال میں دوائیاں ہیں اور نہ ہی بیڈ، زخمیوں کے علاج کی جگہ نہیں بچی، طبی عملہ اور ڈاکٹر تھک چکے ہیں، اُن کا کہنا تھا کہ ایسی صورتحال پہلے کبھی نہیں دیکھی۔