دکی حملے کے بعدمزدورگھروں کو چلے گئے، کوئلہ سپلائی معطل 

ضلع کی 12سو کوئلہ کانوں میں 50 ہزار مزدور کام کرتے تھے ، 40 ہزار گھروں کوچلے گئے

Oct 19, 2024 | 13:22:PM

(ویب ڈیسک)دکی میں کوئلے کی کان میں ہونےوالے حملے کے بعد عدم تحفظ کے باعث 40 ہزار سے زائد مزدور آبائی علاقوں کو چلے گئے جس کی وجہ سے ضلع بھر میں کوئلے کی سپلائی معطل ہوگئی۔

لیبر ایسوسی ایشن کااس حوالے سے کہناہے کہ ضلع کی 12سو سے زائد کوئلہ کانوں میں 50 ہزارغیر مقامی مزدور کام کرتے تھے جن میں سے 40 ہزار سے زائد مزدور عدم تحفظ کے باعث آبائی علاقوں کو چلے گئے ہیں۔

لیبرایسوسی ایشن کے مطابق روزانہ 150 ٹرک سندھ، پنجاب اور دیگر شہروں کو کوئلہ سپلائی کرتے تھے، کوئلے کی سپلائی معطل ہونے سے ملک بھر میں صنعتی پیداوار بھی متاثر ہورہی ہے،ایسوسی ایشن کے مطابق بلوچستان میں کوئلے کی 26 سو کانوں میں 80 ہزار مزدور کام کرتے ہیں، صوبے میں کوئلہ ذخائر کا حجم 25 کروڑ ٹن سے زائد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کے5رہنماؤں کوبانی چیئرمین سےملاقات کی اجازت

ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ایک ہفتہ قبل دہشتگرد حملےمیں جاں بحق ہونے والے 21 افراد کے لواحقین کو بلوچستان حکومت نے 15،15 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا تھا لیکن تاحال معاوضہ نہیں ملا، جاں بحق ہونے والوں میں 6 کا تعلق افغانستان سے ہے۔

 

مزیدخبریں