(24نیوز)سنیٹ کا اجلاس آدھے گھنٹے کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سید سیدال کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس 3گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا،سینیٹر عرفان صدیقی نے وقفہ سوالات معطل کرنے کی تحریک پیش کی جو منظور کرلی گئی،سینیٹ اجلاس میں 51ارکان موجود تھے، اپوزیشن کے دو سینیٹرز بھی ایوان میں موجود تھے۔ایم ڈبلیو ایم کے سینیٹر راجہ ناصر عباس اور نیشنل پارٹی کے جان بولیدی ایوان میں موجود تھے،
سینیٹ میں بینکنگ کمپنیات ترمیمی بل 2024 زیر غور لانے کی تحریک منظور کر لی گئی ،وفاقی وزیر خزانہ اورنگزیب نے بینکنگ کمپنیات ترمیمی بل 2024 پیش کیا،وزیرخزانہ نے بتایا کہ 2008میں عالمی معاشی بحران میں کئی کمپنیاں ڈوب گئیں ،خدانخواستہ کوئی فنانشل ادارہ مشکل میں جاتا ہے تو اس حوالے سے اصلاحات کی گئی ہیں ، اسلامی بینکنگ کی سپورٹ کے لئے لیگل فریم ورک کو زیادہ مستحکم بنایا گیا ہے ، اسٹیٹ بنک کے ریگولیٹری رول کو مستحکم کیا گیا ہے ، بنکنگ محتسب کے پاس شکایات کے لیے آسانی پیدا کی گئی ہے ۔
اجلاس کے دوران سینیٹر دنیش کمار نے آئینی ترامیم پیش کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ہم پانچ چھ دن سے ا رہے ہیں اب ترامیم پیشکر دی جائیں، ہمارا نام اب رکھ دیا گیا ہے ترامیم والے،لوگ کہتے ہیں آ گیا ترامیم والا سینیٹر۔
اجلاس میں سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ اس اجلاس کو بارہ بجے سے پہلے ختم کرنا ہے ،اگر مزید چلانا ہے تو اجلاس اگلے دن دوبارہ شروع ہوگا ،میری درخواست ہے بارہ بجے سے پہلے اجلاس ملتوی کر دیا جائے۔سنیٹ کا اجلاس بروز اتوار ساڑھے بارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
سینٹ کا اجلاس 30 منٹ بعد دوبارہ شروع ہو گا،آئینی ترمیم کا بل کچھ دیر میں سینٹ میں پیش کئیے جانے کا امکان ہے،وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کو اپنے چیمبر میں بلا لیا،وزیر خزانہ ،وزیر توانائی، وزیر منصوبہ بندی اور دیگر پارلیمنٹ میں پی ایم چیمبر میں پہنچنے لگے۔